حیدرآباد ۔ 15 ۔ جولائی : ( سیاست نیوز ) : کوویڈ 19 کی صورتحال پر غور کرتے ہوئے ریاستی حکومت نے کلاس I تا پوسٹ گریجویشن آن لائن کلاسیس جاری رکھنے کا فیصلہ کیا تاکہ طلبہ کا تعلیمی سال ضائع نہ ہو اور یہ بات بالکل غیر یقینی ہے کہ تعلیمی اداروں کی دوبارہ کشادگی کب ہوگی ۔ اسکولس ورچول کلاسیس شروع کئے ہیں اور ای کلاسیس منعقد کررہے ہیں اس لیے طلبہ اور اولیائے طلباء کو کتابوں کی خریدی کی کوئی جلدی نہیں ہے اور نہ ہی کتابوں کی خریدی کے لیے دوکانوں پر ان کا ہجوم ہورہا ہے ۔ یہ تعلیمی سال بھی بک اسٹالس پر کسٹمرس کے بغیر گذر رہا ہے اور یہ کاروبار متاثر ہوگیا ہے۔ بک مارکٹس جیسے چارمینار کے قریب محبوب چوک اور کوٹھی جو شہر کے بڑے مارکٹس ہیں ۔ سنسان دکھائی دے رہے ہیں کیوں کہ ان مارکٹس میں کتابوں کی خریدی کے لیے کسٹمرس نہیں آرہے ہیں ۔ پہلے ان بک اسٹالس پر طلبہ اور اولیائے طلباء کا ہجوم ہوتا تھا جو اسٹاک ختم ہونے سے قبل نصابی کتب اور گائیڈس خریدا کرتے تھے اور اسٹیشنری ایٹمس کی بہت مانگ ہوتی تھی ۔ لیکن بد قسمتی سے یہ بک اسٹالس جو تیزی کے ساتھ بزنس کرنے کی توقع کے ساتھ کتابوں کا اسٹاک کیا ہے اب سنسان دکھائی دے رہے ہیں ۔ محبوب چوک میں واقع این یو ایچ بک اسٹال کے محمد کلیم الدین نے کہا کہ ’ پہلے بک اسٹالس پر زیادہ ورکرس ہوتے تھے اور مئی کے دوسرے ہفتہ سے ہی کسٹمرس کتابوں کی خریدی کے لیے آتے تھے اور یہ سلسلہ جولائی تک جاری رہتا تھا ۔ اس طرح بک اسٹالس اس بزنس میں کافی مصروف رہتے تھے لیکن اب گذشتہ سال کی طرح اس تعلیمی سال میں بھی کسٹمرس کتابوں کی خریدی کرتے نہیں دکھائے دے رہے ہیں ‘ ۔ انہوں نے کہا کہ اسکولس اور کالجس چونکہ ورچول کلاسیس چلا رہے ہیں اس لیے کوئی کتابوں کی خریدی نہیں کررہا ہے چونکہ کلاسیس ورچول لائے جارہے ہیں اس لیے اولیائے طلباء کی بڑی تعداد کتابوں کی خریدی کو ترجیح نہیں دے رہی ہے ۔ جس کی وجہ شاپس میں اب کتابوں کے ڈھیر ہوگئے ہیں جو خالی پڑے ہوئے ہیں ۔ فاروقی بک اسٹور کے مالک محمد علیم نے کہا کہ ’ کتابیں مارچ میں پرنٹ کر کے سپلائی کی گئی ہیں ۔ اب مارکٹ کے ہر شاپ میں ہزاروں کتابیں ہیں ۔ دوکاندار کسٹمرس کا بے چینی سے انتظار کررہے ہیں ‘ ۔ مختلف امتحانات کو ملتوی یا منسوخ کرنے کی وجہ بھی یہ شاپس ، جو امتحانات سے متعلق اسٹیڈی میٹریل فراہم کرتے ہیں ، بری طرح متاثر ہوئے ہیں ۔ عموماً ایس ایس سی اور ڈگری امتحانات کی تیاری کے لیے اسٹیڈی میٹریل ، ماڈل پیپرس ، لاسیٹ ۔ منٹ کوئسچن بینکس وغیرہ کی ضرورت ہوتی ہے ۔ اس طرح کی کتابوں کا شاپس میں کافی اسٹاک ہو کر رہ گیا کیوں کہ یہ کتابیں فروخت نہیں ہورہی ہیں ۔ جے بی بک شاپ ، کوٹھی کے مالک محمد حمید الدین عدنان نے کہا کہ کوویڈ 19 کے باعث نافذ کئے گئے لاک ڈاؤن کی وجہ ہمارے یہاں کتابوں کی فروخت نہیں ہوئی ۔ اس سال ہم نئی کتابوں کو ہول سیل قیمت میں نہیں دے رہے ہیں ۔ اسکول اور کالج کی تمام کتابوں کو صرف ایم آر پی پر ہی فروخت کیا جارہا ہے اور کوئی ڈسکاونٹ نہیں دیا جارہا ہے ۔ آن لائن تعلیم کی وجہ کئی والدین ان کے بچوں کے لیے کتابوں کی خریدی کو ترجیح نہیں دے رہے ہیں جس کی وجہ کوٹھی میں بک اسٹورس پر بہت کم سیل ہورہا ہے ۔۔