حیدرآباد۔3فروری(سیاست نیوز) ریاست کے تعلیمی اداروں میں باضابطہ کلاسس کے ساتھ ساتھ آن لائن کلاسس کا سلسلہ 20 فروری تک جاری رکھا جائے تاکہ جو طلبہ باضابطہ منعقد ہونے والی کلاسس میں شرکت نہیں کر رہے ہیں ان کا سلسلۂ تعلیم متاثر نہ ہو ۔ تلنگانہ ہائی کورٹ نے آج کورونا وائرس کے متعلق جاری درخواست مفاد عامہ کی سماعت کے دوران یہ احکام جاری کرتے ہوئے ریاستی حکومت کو ہدایت دی کہ وہ 20 فروری تک اسکولوں میں آن لائن تعلیم کے سلسلہ کو جاری رکھنے کے اقدامات کرے اور طلبہ کو باضابطہ کلاسس میں شرکت کے لئے 20 فروری تک مجبور نہ کیا جائے۔ چیف جسٹس تلنگانہ ہائی کورٹ جسٹس ستیش چندر شرما نے کورونا وائرس کی صورتحال سے نمٹنے کے لئے حکومت کی جانب سے کئے جانے والے اقدامات پر داخل کی جانے والی درخواست مفاد عامہ کی سماعت کے دوران یہ احکام جاری کئے اور تلنگانہ بالخصوص شہر حیدرآباد میں کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لئے کئے جانے والے اقدامات کے متعلق آگہی حاصل کی۔ عدالت نے مقدمہ کی سماعت کے دوران شہر حیدرآباد کے بازار‘ بار‘ ریستوراں کے علاوہ دیگر مقامات پر کورونا وائرس کے رہنمایانہ خطوط پر سختی سے عمل آوری کو یقینی بنانے کی تاکید کرتے ہوئے کہا کہ ریاستی حکومت کی جانب سے جو رہنمایانہ خطوط جاری کئے گئے ہیں ان پر عمل آوری کو یقینی بنایا جائے اور اگر ان میں کوتاہی کی جاتی ہے تو ایسی صورت میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں ایک مرتبہ پھر سے اضافہ کا خدشہ ہے اسی لئے رہنمایانہ خطوط کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کاروائی کی جانی چاہئے ۔ ریاستی حکومت نے یکم فروری سے ریاست میں اسکولوں اور تعلیمی اداروں کی کشادگی کا فیصلہ کیا ہے اور اس فیصلہ کیا تھا اور آج عدالت کو اس فیصلہ سے واقف کروایا گیا جس پر عدالت نے باضابطہ کلاسس کے ساتھ ساتھ 20فروری تک آن لائن کلاسس بھی جاری رکھنے کی ہدایت دی اور محکمہ تعلیم کو اسے یقینی بنانے کی تاکید کی ہے۔م