آکسیجن کی قلت کا اعتراف : وزیر صحت

   

گھروں میں قرنطینہ کے مریضوں کو مشکلات ، حکومت اقدامات کرنے میں مصروف
حیدرآباد۔ تلنگانہ میں آکسیجن کی قلت کا ریاستی وزیر صحت مسٹر ایٹالہ راجندر نے اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ ریاست میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں ہونے والے اضافہ کے ساتھ ساتھ آکسیجن سیلنڈرس کی بھی قلت ریکارڈ کی جانے لگی ہے لیکن ریاستی حکومت کی جانب سے جہاں تک ممکن ہوسکے آکسیجن کے حصول اور قلت کو دورکرنے کے اقدامات کویقینی بنایا جارہا ہے۔مسٹر ایٹالہ راجندر نے ضلع کریم نگر میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت کے دوران اس بات کا اعتراف کیا کہ ریاست تلنگانہ میں بھی آکسیجن سیلنڈرس کی قلت پیدا ہونے لگی ہے جس کے سبب دواخانہ کے انتظامیہ کے علاوہ گھروں میں قرنطینہ کئے ہوئے مریضوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔انہو ںنے بتایا کہ ریاستی حکومت کی جانب سے آکسیجن کی قلت کو دور کرنے کے لئے متعدد اقدامات کئے جا رہے ہیں اور اس بات کی کوشش کی جارہی ہے کہ ریاست میں میڈیکل آکسیجن جو کہ دیگر مقاصد کے لئے بھی استعمال کی جاتی ہے اس کا طبی اغراض کے لئے ہی استعمال محدود کرنے کی منصوبہ بندی کی جارہی ہے۔بتایا جاتا ہے کہ ریاستی حکومت کی جانب سے میڈیکل آکسیجن کا صنعتی اغراض کے لئے استعمال ممنوع قرار دینے کے امور کا جائزہ لیا جا رہاہے کیونکہ ہیلت ایمرجنسی کی صورتحال میں سب سے پہلے انسانی جانوں کو بچانا حکومت کی ذمہ داری ہوتی ہے اور حکومت اپنی اس ذمہ داری کو پورا کرنے کے لئے ممکنہ اقدامات کرے گی۔ریاستی وزیر صحت نے بتایا کہ ریاست تلنگانہ میں آکسیجن کی قلت سے نمٹنے کیلئے حکومت مرکزی حکومت کے علاوہ دیگر ریاستوں میں جہاں آکسیجن کے پلانٹس موجود ہیں ان پلانٹس سے آکسیجن کے حصول کے ذریعہ سرکاری دواخانوں میں آکسیجن کی فراہمی کے اقدامات کررہی ہے علاوہ ازیں محکمہ صحت کی جانب سے ریاست کے تمام ضَلعی دواخانوں میں آکسیجن پلانٹس کی تنصیب کے اقدامات کئے جا رہے ہیں جو کہ آکسیجن کی قلت سے نمٹنے میں کلیدی کردار ادا کریں گے۔انہوں نے ریاست تلنگانہ میں رات کے کرفیو اور لاک ڈاؤن کے سلسلہ میں اپنے موقف کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ حکومت رات کے کرفیو یا لاک ڈاؤن پر غور نہیں کررہی ہے لیکن ریاست میں شہریوں کو ماسک کے لزوم کی پابندی کرنی چاہئے ۔