آکسیجن گیاس کی موجودگی کے باوجود قیمت میں اضافہ

,

   

عوام کو مشکلات ، سیلنڈرس کی بلیک مارکیٹنگ کی شکایت
حیدرآباد۔ ملک میں آکسیجن گیاس کی قلت نہیں ہے تو پھر قیمتوں میں اضافہ کی وجوہات کیا ہیں اور کیوں آکسیجن کی تیاری کیلئے استعمال کئے جانے والے سیال مادہ کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ کیا جا رہاہے۔ مرکزی حکومت کی جانب سے کہا جار ہاہے کہ ملک کی کسی بھی ریاست میں آکسیجن کی قلت نہیں ہے لیکن ملک بھر میں آکسیجن کی تیاری کیلئے استعمال کئے جانے والے سیال مادہ کی قیمت میں اضافہ ریکارڈ کیا جا رہاہے لیکن حکومت کی جانب سے اس کی قیمت پر کنٹرول کیلئے کوئی اقدامات نہیں کئے جا رہے ہیں۔ہندستان میں Co2 گیاس کے استعمال اور آکسیجن کے استعمال میں کورونا وائرس کے دور میں اضافہ ہوا ہے اور ملک بھر میں عوام کی توجہ پہلی مرتبہ اس جانب گئی ہے ۔کورونا وائرس کے مریضو ںکو آکسیجن کی فراہمی ناگزیر ہونے کے بعد شہر میں آکسیجن سیلنڈرس کو بلیک کئے جانے کی شکایات موصول ہونے لگی تھیں لیکن اب ملک بھر میں یہ شکایات عام ہوتی جا رہی ہیں لیکن مرکزی حکومت کی جانب سے یہ دعوی کیا جا رہاہے کہ آکسیجن کی کوئی قلت نہیں ہے لیکن جو سیال مادہ آکسیجن کی تیاری میں استعمال کیا جاتا ہے وہ کورونا وائرس کے دور سے قبل 10تا17 روپئے وی کیوبک میٹر فروخت کیا جاتا تھا لیکن اب وہی سیال مادہ کی قیمت میں 33 روپئے کا اضافہ ریکارڈ کیا جا رہاہے اور حکومت کی جانب سے سیال مادہ کی قیمت پر کنٹرول کے اقدامات نہیں کئے جا رہے ہیں۔