ائمہ و مؤذنین کے اعزازیہ کو باقاعدہ بنانے میں انتظامیہ ناکام

   

بودھن میں جمعیۃ العلماء کی زیر قیادت وفد کی آر ڈی او کو مسائل پر مبنی یادداشت

بودھن۔/5 ستمبر، ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) جمعیت العلماء ہند شاخ بودھن کے نائب صدر حافظ کلیم اللہ کی زیر قیادت بودھن ڈیویژن سے تعلق رکھنے والے ائمہ و موذنین کی کثیر تعداد نے آج آر ڈی اوگوپی رام سے ملاقات کی اور انہیں بتایا کہ تلنگانہ حکومت کی طرف سے ائمہ و موذنین کو ماہانہ الاونس کی اجرائی ایک قابل قدر اقدام ہے لیکن اس عمل کو باقاعدہ بنانے میں انتظامیہ بری طرح ناکام ہوچکا ہے۔ اس ضمن میں وقف بورڈ کے چیرمین اور سی ای او سے بارہا نمائندگیاں کی جاچکی ہیں لیکن لاحاصل رہیں۔ رکن اسمبلی بودھن شکیل عامر نے بھی وقف بورڈ کے نام تحریر کردہ اپنے مکتوب میں ائمہ و مؤذنین کے مسائل کی طرف بورڈ کی توجہ مبذول کروائی لیکن بے اثر ثابت ہوئی۔ وفد میں شامل ائمہ نے اپنے مسائل سے آر ڈی او بودھن کو واقف کرواتے ہوئے بتایا کہ بودھن ڈیویژن میں تقریباً پانچ سو ائمہ و موذنین فرائض انجام دے رہے ہیں لیکن ان میں سے صرف نصف کو ہی اعزازیہ وصول ہورہاہے، ہر ماہ کے بجائے کبھی تین ماہ تو کبھی چھ ماہ میں ایک مرتبہ الاؤنس کی اجرائی عمل میں لائی جاتی ہے۔وقف بورڈ کی ہدایت کے مطابق اپنے نام آن لائن میں رجسٹریشن کرواچکے ۔ بیشتر ائمہ و موذنین کو تاحال اعزازیہ کی اجرائی عمل میں نہیں آئی۔ مواضعات میں مزدور پیشہ افراد کے بچوں کو زیو ر تعلیم سے آراستہ کرنے ائمہ و موذنین صباحی مدارس چلارہے ہیں جنہیں مقامی افراد کی طرف سے جزوی معاشی مدد حاصل ہوتی ہے جو ناکافی ہورہی ہے۔ ائمہ و مؤذنین کی طرف سے چیف منسٹر تلنگانہ کے نام تحریر کردہ مکتوب میں انہوں نے اپنے مسائل سے واقف کروایا اور آر ڈی او سے خواہش کی کہ وہ ان کے اس مکتوب کو چیف منسٹر تلنگانہ کے چندر شیکھر راؤ تک پہنچادیں۔