بیان میں مصر‘اردن‘ شام او رلبنان سمیت فلسطین کی سرحد سے متصل ممالک کا حوالہ دیاگیااو راس بات پر زوردیاگیاکہ فوجی مداخلت ان پر شرعی ذمہ داری ہے۔
انٹرنیشنل یونین برائے مسلم اسکالرس (ائی یو ایم ایس) کی اجتہاد ا ورفتویٰ کمیٹی نے ایک فتوی جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ کو نسل کشی او ر جامع تباہی سے بچانے کے لئے عرب حکومتوں اورافواج کو فوری مداخلت کرنی چاہئے۔ اس بات کااعلان منگل 31اکتوبر کوقطر میں ائی یو ایم ایس کے ہیڈکواٹر میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس کے دوران کیاگیا جس کا عنوان ”غزہ پر اسرائیلی حملے کے حوالے سے اسلامی حکومتوں کی ذمہ داریوں کے بارے میں فتویٰ‘‘ تھا۔
ایک بیان میں یونین نے علماء‘ شرفااور اداروں کی قانونی ذمہ داری پر زوردیا کہ وہ فوری مداخلت کریں اوراپنی مذہبی‘ تاریخی‘ ائینی اور تزویراتی ذمہ داریوں پر عمل کریں“۔
مذکورہ یونین نے یہ بھی اعلان کیاکہ فوجی مداخلت اورفوجی سازوسامان اور مہارت کی فراہمی قانونی فرض ہے۔بیان میں مصر‘اردن‘ شام او رلبنان سمیت فلسطین کی سرحد سے متصل ممالک کا حوالہ دیاگیااو راس بات پر زوردیاگیاکہ فوجی مداخلت ان پر شرعی ذمہ داری ہے۔
اس میں کہاگیاہے کہ عرب او راسلامی ممالک کے لئے فوجی‘ مالی‘ میڈیا‘ سفارتی اورتزویراتی سمیت جامع مغربی حمایت بین الاقوامی توازن کو برقرار رکھنے اور قوم اور دنیا کے ظلم‘ بدامنی‘اورممکنہ تباہی کو روکنے کے لئے بہت ضروری ہے۔
اپنے بیان کا اختتام یونین نے اسبات پر زوردیتے ہوئے کیاکہ ”غزہ‘ الاقصیٰ اور فلسطین کو فنا اور تباہی کے لئے چھوڑنا اللہ اوراس کے رسول ؐ کے ساتھ خیانت ہے اوراللہ کے نزدیک سب سے بڑا گناہ ہے“۔
پچھلے 26دنوں سے اسرائیلی فوج غزہ پر وحشت ناک جنگ جاری رکھے ہوئے ہیں‘ جس میں 9056سے زائد فلسطینی جاں بحق ہوگئے ہیں‘ 3718بچے اور 1929خواتین جاں بحق ہوگئے ہیں اور21890کے قریب زخمی ہوئے ہیں۔
جب سے جنگ شروع ہوئی ہے اسرائیل نے غزہ کے شہریوں کے لئے ایندھن‘ برقی‘ ادوایات‘ کھانا اورپانی کی سربراہی بند کردی ہے۔
وہیں حماس تحریک نے 1538سے زائد اسرائیلیوں کو ماردیاہے اور5431زخمی ہوئے ہیں اور اس نے 239اسرائیلوں کو یرغمال بنایا ہوا ہے اور 6000سے زائد فلسطینیوں بچوں بچوں اورخواتین کو رہائی کے بدلے یرغمال اسرائیلیوں کوچھوڑنے کی بات کررہا ہے۔