ابتصام النساء بیگم کو نیٹ میں 690 نمبرات

   

نمازوں کی پابندی، والدین کی فرمانبرداری اور ڈسپلن کامیابی کی کلید
ایمس بھوپال میں میڈیسن میں داخلہ، نیوز ایڈیٹر ’سیاست‘ عامر علی خاں سے ہونہار طالبہ کی ملاقات
حیدرآباد۔/10 فروری، ( سیاست نیوز) محنت، بلند حوصلے و عزائم ، حصولِ منزل کا پاکیزہ جذبہ اور سب سے بڑھ کر ڈسپلن کی پابندی وقت کی قدر انسان کو کامیابی و کامرانی دلانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ ساتھ ہی والدین کی فرمانبرداری کسی بھی انسان کو کامیاب انسان بناتی ہے۔ ایسا ہی کچھ حیدرآباد کی رہنے والی ہونہار طالبہ ابتصام النساء بیگم کے ساتھ ہوا ہے۔ اس لڑکی نے اپنے غیر معمولی تعلیمی مظاہرہ کے ذریعہ قومی سطح پر منعقد ہونے والے NEET میں سارے ملک میں 438 واں مقام اور ریاست تلنگانہ میناریٹی رینک کے لحاظ سے پہلا مقام حاصل کیا۔ ابتصام نے جملہ 720 نمبرات میں سے 690 نمبرات حاصل کئے اور انہیں آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنس بھوپال میں داخلہ بھی مل گیا ہے ۔ آج ابتصام النساء بیگم نے اپنے والد امجد علی خاں اور مشن ہائی اسکول جہاں نما کے کرسپانڈنٹ محمد احمد علی جاوید کے ہمراہ دفتر ’سیاست‘ پہنچ کر نیوز ایڈیٹر ’ سیاست‘ جناب عامر علی خاں سے ملاقات کی۔ جناب عامر علی خاں نے ابتصام کی زبردست ستائش کرتے ہوئے کہا کہ آج دخترانِ ملت تعلیمی شعبہ میں اپنی غیر معمولی کارکردگی کے ذریعہ بڑی تیزی سے آگے بڑھ رہی ہیں حالانکہ ملک میں کچھ طاقتیں ان کی ترقی سے حسد و جلن میں مبتلا نظر آتی ہیں اور مختلف بہانوں سے وہ دخترانِ ملت کے تعلیمی سفر میں رکاوٹیں پیدا کررہی ہیں، ان حالات میں مسلم طلباء و طالبات کو بناء کسی ڈر و خوف کے پوری تندہی کے ساتھ تعلیم حاصل کرنی چاہیئے کیونکہ تعلیم فرقہ پرستی‘ تعصب‘ جانبداری، ناانصافی‘ نسل پرستی اور عدم مساوات کے خلاف ایک موثر ہتھیار ہے۔ بعد میں روز نامہ ’سیاست‘ اور سیاست ٹی وی سے بات کرتے ہوئے ابتصام النساء بیگم نے بتایا کہ ان کی کامیابی میں والدہ ڈاکٹر شاہدہ بیگم بی یو ایم ایس ایم ڈی اور والد جناب امجد علی خان نے کوئی کسر باقی نہیں رکھی۔ شاہدہ بیگم اسکول اسسٹنٹ کے عہدہ پر فائز ہیں جبکہ امجد علی خاں ٹی وی میکانک کے طور پر کام کرتے رہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کوئی کام چھوٹا نہیں ہوتا۔ ابتصام کی خوش قسمتی ہے کہ ان کے والدین تعلیم یافتہ ہیں ۔ ایک سوال کے جواب میں ابتصام کا کہنا تھا کہ دو سال قبل تک وہ لوگ شمس آباد میں رہا کرتے تھے اور ان کے والد انہیں اور بھائی بہن کو جہاں نما میں واقع جاوید مشن ہائی اسکول لایا اور لے جایا کرتے تھے۔ ایس ایس سی میں ابتصام النساء بیگم نے9.8 جی پی اے حاصل کئے اور انٹر میڈیٹ میں 1000 میں سے 990 نشانات حاصل کرتے ہوئے ایک مثال قائم کی ۔ ابتصام کو کتابوں کے مطالعہ کا بہت شوق ہے۔ ان کے بڑے بھائی محمد سہیل علی خان وی این آئی ٹی ناگپور سے کمپیوٹر سائینس میں انجینئرنگ کررہے ہیں اور چھوٹی بہن 6 ویں جماعت میں زیر تعلیم ہے۔ ابتصام النساء بیگم نے انٹر میڈیٹ شری چیتنیہ ریسیڈنشیل کالج ونستھلی پورم سے کیا اور وہیں NEET کی کوچنگ حاصل کی جہاں انہیں وائس پرنسپل سری دیوی لتا میڈم اور دوسرے اساتذہ کی بھرپور تائید و حمایت اور حوصلہ افزائی حاصل رہی۔ انہوں نے محمد احمد علی جاوید سے بھی اظہار تشکر کیا جنہوں نے بہتر بنیادی تعلیم فراہم کی۔ خود محمد احمد علی جاوید کی دختر جویریہ نے بھی ایم بی بی ایس کیا اور ایم ڈی گولڈ میڈلسٹ ہیں۔ ایک استفسار پر ابتصام نے بتایا کہ انہوں نے نیٹ میں فزکس میں 180/165، زوالوجی، باٹنی میں 360/360 اور کیمسٹری میں 180/165 نمبرات حاصل کئے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ہر روز وہ 8 گھنٹے سیلف اسٹڈی کرتی تھیں اور نمازوں کی پابندی بھی ان کی کامیابی کا راز ہے۔ صبح 4:45 کو نیند سے بیدار ہوتی پڑھائی کرتی اور رات 11 بجے سوجاتی۔ دخترانِ ملت کے نام پیام میں ابتصام نے کہا کہ وقت کی پابندی، تعلیم پر توجہ اور والدین کی فرمانبرداری آپ کو کامیابی تک پہنچاتے ہیں۔