ابوظہبی : ہوپ کنزورٹیم کی عالمی ایمونائزیشن اور لاجسٹکس کانفرنس کا افتتاح امارات میں عزت مآب شیخ عبداللہ بن زیدالنہیان وزیرخارجہ و بین الاقوامی تعاون کے ہاتھوں عمل میں آیا۔ اس دو روزہ ورچوئل کانفرنس میں عالمی سطح پر ہیلتھ کیئر اور دیگر امدادی و خیراتی کام انجام دینے والے قائدین شرکت کررہے ہیں۔ علاوہ ازیں دیگر اعلیٰ سطحی عہدیداران بھی اس کانفرنس کا حصہ ہوں گے جہاں کوویڈ۔19 وباء سے لڑنے کیلئے ایک متحدہ حکمت عملی کا تعین کیا جائے گا۔ اپنے افتتاحی خطاب سے عزت مآب شیخ عبداللہ نے کہا کہ ملک ہونے کے ناطے ہم سب لوگوں کی قسمت یکساں ہے اور ایک دوسرے سے جڑی ہوئی ہے کیونکہ ایک دوسرے کے تئیں خصوصی طور پر صحت کے معاملہ میں فکرمند رہنا اور دستگیری کرنا ہی عالمی سطح پر ہر ملک اور سماج کے صحتمند ہونے کی علامت ہے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی سطح پر دباؤ سے نمٹنے کیلئے ہم نے افریقہ، ایشیاء اور یوروپ سے اپنی قربتیں بڑھادی ہیں۔ خاص طور پر اس بات پر زور دیا جارہا ہیکہ مالدار ممالک غریب ممالک کو ویکسین فراہم کریں۔ افتتاحی تقریب کا خصوصی پہلو یہ رہا کہ اس میں ایک استقبالیہ تقریر عزت مآب محمد علی الشورانا الحمادی نے کی جو ابوظہبی ڈپارٹمنٹ آف اکنامک ڈیولپمنٹ کے صدرنشین ہیں۔ انہوں نے کوویڈ۔19 سے مؤثر مقابلہ کیلئے دیگر ممالک سے شراکت داری کی ضرورت پر زور دیا ا ور کہا کہ ایک دوسرے کے تعاون کے بغیر ایسا کرنا مشکل ہے۔ کلیدی خطاب عالمی صحت تنظیم کے ڈائرکٹر جنرل ڈاکٹر ٹیڈروس ایڈہانوم گیبریاسیس نے دیا۔ اس موقع پر ’’ییانل مباحثے‘‘ بھی کئے گئے۔ پہلے پیانل مباحثہ کا عنوان ’’کوآپریشن اینڈکو لابوریشن‘‘ تھا جس کے تحت کوویڈ۔19 سے انسانی جانوں اور عالمی معیشت کو بچانے کیلئے انسانوں کی مجموعی کوششوں پر روشنی ڈالی گئی کہ کس طرح وباء سے لڑنے کیلئے ساری دنیا کے تمام ممالک یکجا ہوں گے چاہے وہ ایشیا ہو، افریقہ ہو یا یوروپ۔ کوویڈ۔19 ویکسین فارما اینڈ مینوفکچررس کے پیانل مباحثہ میں عالمی سطح پر فارماسیوٹیکل تحقیق پر زور دیا گیا۔ اس کانفرنس کے ساتھ ساتھ ایک ورچوئل 3-D نمائش اور نیٹ ورکنگ زون کا بھی انعقاد کیا گیا جہاں تمام شرکاء کو یہ موقع فراہم کیا گیا کہ وہ بین الاقوامی حصص برادروں سے ملاقات کریں۔