اب بنگال میں پھر دہلی میں کامیابی حاصل کرنے کا یقین : ممتا

   

بنگال پر گجراتیوں کی حکمرانی نہیں ہوگی ۔ بنگالی ہی حکومت کریں گے ۔ چیف منسٹر مغربی بنگال کا خطاب

چنچورا ( مغربی بنگال ) چیف منسٹر مغربی بنگال نے آج واضح کیا کہ وہ اپنے زخمی ہونے کے باوجود ریاست میں اسمبلی انتخابات میں کامیابی حاصل کرینگی اور پھر ان کا اگلا نشانہ دہلی میں اقتدار ہوگا ۔ وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امیت شاہ پر تنقید کرتے ہوئے ممتابنرجی نے کہا کہ مغربی بنگال پر خود بنگالی عوام کی حکمرانی ہوگی ۔ ممتا ریاست میں تیسری معیاد کیلئے انتخاب لڑ رہی ہیں۔ انہوں نے خود کو رائل بنگال ٹائیگر قرار دیا اور کہا کہ بنگال پر گجرات سے آنے والے کسی کی حکمرانی نہیں رہے گی ۔ انہوں نے کہا کہ وہ ایک پیر کے ساتھ بنگال میں کامیابی حاصل کرینگی اور دو پیروں کے ساتھ دہلی جیتیں گی ۔ انہوں نے کہا کہ انہیں 10 مارچ کو نندی گرام میں بی جے پی کے حامیوں نے انتخابی مہم میں حصہ لینے سے روکنے کے مقصد سے زخمی کردیا تھا ۔ تاہم الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ نندی گرام میں جو کچھ ہوا وہ حادثہ تھا منظم واقعہ نہیں تھا ۔ ممتابنرجی نے مرکزی حکومت پر چھتیس گڑھ میں 22 جوانوں کی شہادت پر بھی تنقید کی اور کہ حکومت ملک پر موثر حکمرانی نہیں کر رہی ہے اور ساری توجہ بنگال انتخابات پر مرکوز کردی گئی ہے ۔ بی جے پی سارے ملک سے اپنے قائدین کو یہاں لا رہی ہے تاکہ بنگال انتخابات میں کامیابی حاصل کی جاسکے ۔ انہوں نے یہاں ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی نے اپنے موجودہ رکن پارلیمنٹ کو بھی اسمبلی انتخابات میں اتارا ہے جس سے پتہ چلتا ہے کہ اس کے پاس مناسب امیدوار تک دستیاب نہیں ہیں۔ بی جے پی نے لوک سبھا رکن لاکٹ چٹرجی رکن پارلیمنٹ ہوگلی کو چنچورا حلقہ سے ٹکٹ دیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی ان پر تنقیدیں کرتے جا رہے ہیں تاہم انہیں اس کی پرواہ نہیں ہے ۔ وہ روزآنہ ہی مذاق اڑاتے ہیں لیکن اس کی انہیں پرواہ نہیں ہے ۔ انہوں نے بنگال انتخابات آٹھ مراحل میں کروانے کی منطق پر بھی سوال کیا اور کہا کہ یہ تین یا چار مراحل میں کروائے جاسکتے تھے ۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا کم مراحل میں انتخابات کروانا بہتر نہیں تھا کیونکہ کورونا کی صورتحال سنگین ہوتی جا رہی ہے ؟ ۔ انہوں نے تاہم ادعا کیا کہ بنگال میں ابھی کورونا وائرس کی صورتحال سنگین نہیں ہوئی ہے ۔ واضح رہے کہ آج ایک دن میں ملک بھر میں ایک لاکھ سے زائد کورونا کیسوں کا پتہ چلا ہے ۔ مغربی بنگال میں کورونا کے 1,957 نئے کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔ انہوں نے چنچورا اور سپتاگرام کے ترنمول ارکان اسمبلی کی کچھ غلط کاریوں کا اعتراف کیا اور رائے دہندوں سے اپیل کی کہ انہیں معاف کردیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ ترنمول کانگریس کیلئے ہوگلی ضلع میں کامیابی حاصل کرنا بہت ضروری ہے ۔ اگر پارٹی کو یہاں کامیابی نہیں ملی تو مشکل ہو جائے گی ۔ واضح رہے کہ 2016 کے اسمبلی انتخابات تک بھی ہوگلی ضلع میں ترنمول کانگریس کا خاصا اثر رہا تھا ۔ اس ضلع میں جملہ 18 اسمبلی حلقے جات ہیں ۔