اب قبر وں میں مردے بھی محفوظ نہیں پہاڑی شریف قبرستان میں قبر سے نومولود بچے کی میت غائب !!

   

حیدرآباد 10 ۔ جولائی : ( سیاست نیوز ) : پہاڑی شریف کے قبرستان سے بچہ کی میت غائب ہوگئی ۔ اس اطلاع کے بعد سارے علاقہ میں سنسنی پھیل گئی ۔ ایک ہفتہ قبل دفن کیے گئے نومولود کی میت کا اس طرح قبر سے غائب ہوجانا شکوک و شبہات اور تشویش کا سبب بنا ہوا ہے ۔ مقامی عوام نے قبرستان کی حصار بندی نہ ہونے کے سبب ایک طرف وقف بورڈ کو اس کا ذمہ دار ٹھہرایا تو دوسری طرف توہم پرستی کی باتیں گشت کررہی تھی ۔ گذشتہ روز اماوس ہونے سے بھی توہم پرستوں کی باتیں شدت سے گشت کررہی ہیں اور مقامی عوام پر شکوک و شبہات کا اظہار کررہے ہیں اور افسوس ظاہر کیا جارہا ہے کہ اب بچے قبروں میں بھی محفوظ نہیں رہے ! یہ واقعہ اس وقت منظر عام پر آیا جب بچہ کے والد اپنے رشتہ داروں کے ہمراہ بچہ کی قبر کی زیارت اور فاتحہ خوانی کیلئے پہونچے تھے ۔ قبرستان پہونچنے کے بعد ان کے غم میں مزید اضافہ اور خوف پیدا ہوگیا ۔ بچہ کے قبر کی حالت دیکھ کر والد اور رشتہ دار پریشان ہوگئے اور جب انہوں نے قبر میں دیکھا تو میت غائب تھی ۔ پریشانی کے عالم میں بچہ کے والد محمد سلمان پولیس اسٹیشن پہاڑی شریف پہونچے اور شکایت درج کروائی ۔ مقامی عوام نے قبر سے بچہ کے غائب ہونے پر مختلف خیالات کا اظہار کیا اور کہا کہ کوئی جانور اس طرح کی حرکت نہیں کرسکتا چونکہ قبر میں پتھر بھی لگائے گئے تھے جو جانوروں کو نکالنے میں آسانی نہیں ہوتی۔ اس موقع پر متوفی کے والد سلمان جو کہ موسیٰ کالونی علاقہ کے ساکن اور ٹیلر ہیں نے کہا کہ ان کی اہلیہ کو پٹلہ برج ہاسپٹل میں مردہ بچہ پیدا ہوا ۔ ڈاکٹروں نے ماں کے پیٹھ میں بچہ کے فوت ہونے کی تصدیق کی تھی جس کے بعد میت کو لے کر پہاڑی شریف میں واقع قبرستان میں دفن کیا گیا ۔ جمعہ کو جب زیارت اور فاتحہ خوانی کیلئے قبرستان پہونچے تو انہیں اس بات کا پتہ چلا اور انہوں نے پولیس میں شکایت کردی ۔ اس سلسلہ میں پولیس پہاڑی شریف کا کہنا ہے کہ وہ واقعہ کی ہر زاویہ سے تحقیقات کررہی ہے ۔ انسپکٹر پولیس وشنوردھن ریڈی نے کہا کہ 3 جولائی کو تدفین کی گئی تھی اور 9 جولائی کو بچہ کی میت غائب ہونے کی شکایت کی گئی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ پولیس کی خصوصی ٹیم تحقیقات کیلئے قائم کی گئی ہے ۔ ابتدائی تحقیقات کے بعد انسپکٹر پہاڑی شریف نے بتایا کہ بچہ کی قبر کو گہرائی میں نہیں کھودا گیا ۔ جنگلاتی علاقہ ہونے کے سبب جانوروں کا خطرہ لاحق ہے اور اس علاقہ میں جنگلی جانوروں کی ہلچل رہتی ہے ۔ انہوں نے توہم پرستی اور جادو ٹونا کے پہلو کو مسترد کردیا اور کہا کہ پولیس ہر زاویہ سے تحقیقات میں کر رہی ہے اور جلد حقیقت کو آشکار کیا جائیگا ۔ انہوں نے کہا کہ اگر کوئی ملوث پایا گیا تو کارروائی ہوگی اور کسی کو بخشا نہیں جائے گا ۔