اتحاد و یکجہتی کے ساتھ کورونا وبا کا مقابلہ کرنے کا مشورہ

,

   

دوست اور افراد خاندان کووڈ کے مطابق تیاری اور احتیاطی تدابیر اختیار کریں :ایم وینکیا نائیڈو

نئی دہلی: نائب صدر ایم ونکیا نائیڈو نے چہارشنبہ کے روز کہا کہ جب ہندوستان اور پوری دنیا صحت کی بدترین تباہی سے دوچار ہے ، وقت کی ضرورت ہے کہ ہم اپنی تمام تر صلاحیتوں کو جمع کریں اور اس چیلنج کا ویسا ہی مقابلہ کریں جیسے شری رام نے پاپیوں، بدکرداروں کو ختم کرنے کے لئے اپنے دوستوں کی بے پناہ حمایت حاصل کی تھی۔وینکیا نائیڈو نے رام نومامی کے موقع پر سماجی رابطے کی سائٹ فیس بک پر تحریر اپنے مضمون میں کہا‘‘آج چیتر مہینے کی نویں تاریخ ہے ، آج رام نومامی کا مبارک موقع ہے ۔ اگرچہ آج ہم یہ تہوار اپنے گھروں میں محفوظ طریقے سے منا رہے ہیں ، اس کے باوجود یہ تہوار ہمیں بھگوان رام کی زندگی کے پیغام سے متعلق سوچنے اور تحریک لینے کا موقع فراہم کرتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ رامائن ، رام اور سیتا کی لافانی داستان ، ہندوستان کے اس ابدی عقیدے کی عکاسی کرتی ہے جس میں سچائی ، مذہب ، محبت اور امن ہمیشہ قائم رہتا ہے ۔ قدیم زمانے سے ہی ان نظریات نے ہر ہندوستانی کو متاثر کیا ہے ۔ بھگوان رام کی مریادا پروشوتم کی شکل میں پوجا کی جاتی ہے ۔ وہ شائستگی کی ایک حقیقی مثال تھے ۔ ہماری تہذیب ہزار سال کے لئے ہمارے سماجی و ثقافتی شعور کا محور رہا ہے ۔ رام کی ولادت باطل پر سچائی کی فتح کی نشاندہی کرتی ہے ، اور ناانصافی پر انصاف کی حتمی فتح کی امید کو تقویت بخشتا ہے ۔مسٹر نائیڈو نے کہا کہ یہ ضروری ہے کہ ہم اپنے آپ کو کووڈ کے حساب سے اپنا رویوں کو تبدیل کریں اور اپنے اہل خانہ اور دوستوں کو ہر ممکن احتیاطی تدابیر اپنانے کی ترغیب دیں۔ یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم اپنے معاشرے اور سماج کے مفاد میں ہر ممکن کوشش کریں۔ ایک ذمہ دار شہری کی حیثیت سے خود بھی محفوظ رہیں اور ساتھی شہریوں کی حفاظت کو بھی یقینی بنائیں۔انہوں نے کہا کہ بطور حکمران بھگوان رام کی خصوصیات اور کردار ہمیں ایک مثالی انتظامیہ کی مثال فراہم کرتے ہیں جس میں ہر ایک کی فلاح و بہبود کا خیال رکھا جاتا ہے ۔ گاندھی جی نے ‘رام راجیہ’ کو جمہوریت کا مثالی معیار سمجھا۔ یہ آئیڈیل ہمارے رام راجیہ کا بھی ہونا چاہئے – ایک عوامی فلاحی ریاست جس میں کوئی بھی محروم نہیں رہتا ہے ، جو معاشرے کے ہر طبقے کی توقعات اور خواہشات کو پورا کرتا ہے ۔ بھگوان رام کی زندگی کے دور کا ہر صفحہ ، ہر واقعہ سے ، ایک فرد اور ایک معاشرے کی حیثیت سے ، یہ کتنا کچھ سیکھنے یا اسے حاصل کرنے جیسا ہے ۔ اگر ہم ان مثالی اقدار کے مطابق زندگی گزار سکتے ہیں تو ہم اپنے لئے ایک خوشحال ، خوشگوار اور جامع دنیا تشکیل دے سکتے ہیں۔نائب صدر نے کہا ‘‘یہ تہوار ہمارے شہریوں کی زندگی میں صحت ، خوشی اور امن لائے اور ہمیں اس صحت سے متعلق تباہی کا سامنا کرنے ، اسے شکست دینے کی ترغیب دے ’’۔