مظفرنگر(اترپردیش): شادی میں دولہے کا جوتا چھپانے کی رسم ایک خاندان کو اس وقت مہنگی پڑ گئی جب ایک دولہے نے خود اپنی شادی سے انکار کردیا اور کچھ دلہن والوں کے طرف کے خواتین کو زدو کوب بھی کیا۔ یہ واقعہ اترپردیش کے مظفر نگر ضلع کے سیسولی گاؤں میں پیش آیا۔ ذرائع کے مطابق یہ واقعہ اس وقت شروع ہوا جب دولہے کے ہونے والے سالیوں نے دولہے کا جوتا چھپالیا اوراس کے بدلے میں وہ رقم کا مطالبہ کرنے لگے۔ دولہے نے کئی مرتبہ جوتا واپس لوٹانے کا مطالبہ کرتا رہا لیکن اس کی ہونے والی سالیوں نے بغیر رقم ادا کئے جوتا دینے سے انکار کردیا۔ اس پر 22سالہ وویک کمار دولہے نے غصہ میں آکر اپنی ہونے والی سالیوں کو مارنا پیٹنا شروع کردیا۔
دولہا دولہن کے رشتہ دار دولہے کو خاموش کروانے کی کی کوشش کرنے لگے لیکن شدید غصہ میں دولہا نے دلہن کے کسی بڑے رشتہ دار کو تھپڑ رسید کردیا۔ یہی نہیں دولہے نے شادی کرنے سے انکار تک کردیا۔ کئی آدمیوں پر مشتمل بارات کو واپس بھیج دیا گیا۔ معاملہ کو ٹھنڈا کروانے کیلئے پولیس سے مدد لینی پڑی۔ اسی دوران دلہن والوں نے دس لاکھ روپے نقد رقم بطور جہیز دینے کی پیشکش کئے اور شادی نہ توڑنے کی خواہش ظاہر کئے۔ جس پر دولہا اور اس کے رشتہ دار نے قبول کرلیا۔ اسٹیشن ہاؤز آفیسر وریندر کسانا نے بتایا کہ ہمیں کسی کی بھی جانب سے کوئی شکایت موصول نہیں ہوئی۔ دولہا و دولہن کے رشتہ داروں نے پولیس اسٹیشن کے باہر ہی معاملہ سلجھالیا۔ واضح رہے کہ ہندوستان میں بطور مزاح سالیاں دولہے کا جوتا چھپاتی ہیں۔پھر وہ کچھ دولہے سے کچھ رقم لے کر جوتا واپس کرتی ہیں۔