مظفرنگر: ہندوستان میں ہجومی تشدد کا سلسلہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ تقریبا ہر روز ایک نیا پڑھنے و سننے میں آتا ہے۔ جھارکھنڈ میں تبریز انصاری کو ہجومی تشدد میں مار مار ہلاک کردیا گیا۔ جس کا تمام قوم نے شدید مذمت کی ہے۔ اترپریش کے باغپت ضلع میں ایک نیا ماب لنچنگ کا واقعہ پیش آیا۔ جس میں ایک مسجد کے امام کو جئے شری رام نہ کہنے پر پٹائی کرڈالی۔
تفصیلات کے مطابق موضع جولا کے رہنے والے مفتی املاک الرحمان کو چند اشراروں نے جے شری رام کہنے کیلئے کہا۔ مفتی املاک نے یہ نعرہ لگانے سے انکار کردیا۔ جس ان لوگو ں نے ان کی جم کر پٹائی کرڈالی اور ان کی داڑھی نوچی۔ باغپت کے پولیس سپرینڈنٹ شیلیش کمار نے بتایا کہ تحریری رپورٹ کی بنیاد پر پولیس نے قریب ایک درجن نوجوانوں کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے۔ پولیس سرکل آفیسر نے بتایا کہ ملزمین کی شناخت شروع کردی گئی ہے۔ ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
مفتی املاک الرحمان ضلع میرٹھ کے قصبہ سردھنہ میں مسجد صابری میں امامت کے فرائض انجام دیتے ہیں۔