اتر پردیش میں بھی دہلی جیسا انسانیت سوز واقعہ نامعلوم لڑکی کے جسم کے پانچ اعضاء باولی سے برآمد

   

اعظم گڑھ : دہلی میں شردھا کے قتل کا ابھی معاملہ ٹھنڈا نہیں ہوا تھا کہ اعظم گڑھ سے بھی ایک حیران کن خبر سامنے آئی ہے شردھا جیسا ہی انسانیت سوز واقعہ یوپی کے اعظم گڑھ میں سامنے آیا ہے۔ یہاں ایک 22 سالہ لڑکی کی نعش کنویں سے ملی۔ نعش کے 5 ٹکڑے کر کے پھینک دیے گئے۔ عصمت دری کے بعد لڑی کے قتل کا شبہ ظاہر کیا جا رہا ہیمعاملہ اعظم گڑھ کے اہیرولا تھانہ علاقے کے مغربی پٹی گاؤں کی گوری کا ہے۔ سڑک کے کنارے ایک کنواں ہے۔ منگل کے روز جب لوگوں نے کنویں سے آنے والی بدبو کو دیکھا تو انہوں نے نعش دیکھ کر لوگ حیران رہ گئے،کنویں میں نوجوان لڑکی کی نعش پڑی تھی اور اس کے جسم کے اعضاء بھی کٹے ہوئے تھے۔ اس کی اطلاع وہاں موجود کسی شخص نے پولیس کو دی اطلاع ملنے پر پولیس نے کنویں پر پہنچ کر نعش کو باہر نکالا۔ نعش کی ابھی تک شناخت نہیں ہو سکی ہے۔کنویں سے نکالی گئی نعش پانچ حصوں میں تھی۔ لڑکی کے بازو اور ٹانگیں کاٹ دی گئیں۔ سر ابھی تک نہیں ملا۔ اس نے ایک ہاتھ میں کڑا اور دوسرے میں گھڑی پہن رکھی ہے۔ لڑکی کے ساتھ عصمت دری کا شبہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔طلاع ملتے ہی پولیس موقع پر پہنچی اور نعش کو کنویں سے نکال کر شناخت کرنے کی کوشش کی۔ نعش کی اطلاع ملتے ہی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس سمیت دیگر افسران بھی موقع پر پہنچ گئے اور جائے وقوعہ کاجائزہ لیا۔پولیس نے ڈاگ سکواڈ اور فرانزک ٹیم کو موقع پر بلایا۔ نعش 2 دن پرانی بتائی جاتی ہے۔ پولیس کا خیال ہے کہ لڑکی کو کہیں اور قتل کرنے کے بعد نعش کو یہیں پھینک دیا گیا تھا۔ایس پی انوراگ آریہ نے بتایا کہ ٹیم نے شواہد اکٹھے کرلیے ہیں۔ انہیں تحقیقات کے لیے بھیج دیا گیا ہے۔ٹکڑوں میں نعشیں نکالے جانے کے بعد کنویں کا پانی متاثر ہونے کا خطرہ ہے۔ایسے میں گاؤں کے لوگ پمپ لگا کر کنویں کا پانی خالی کر رہے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی پولیس آس پاس کے اضلاع میں لاپتہ لڑکیوں کے بارے میں تحقیقات کر رہی ہے۔
ایس پی انوراگ آریہ نے بتایا کہ ٹیم نے شواہد اکٹھے کر لیے ہیں۔ انہیں تحقیقات کے لیے بھیج دیا گیا ہے