باغ عامہ نامپلی میں واقع اسٹیٹ آرکیالوجی میوزیم سے عوام کی دلچسپی میں کمی
حیدرآباد ۔ 15 ۔ مئی : ( سیاست نیوز ) : پبلک گارڈن نامپلی کے احاطے میں موجود تلنگانہ اسٹیٹ آرکیالوجی میوزیم جو ریاست کا واحد میوزیم ہے جس میں مصری ممی (Mummy) کو محفوظ رکھا گیا ہے ۔ جو اب اپنی کشش کھو رہا ہے اور دن بہ دن لوگوں کی آمد میں کمی ہورہی ہے ۔ 2016 سے قبل روزانہ کم از کم 500 سے زائد لوگ ممی کو دیکھنے آتے تھے اب یومیہ 30 لوگوں تک محدود ہو کر رہ گیا ہے ۔ میوزیم کے ریکارڈ کے مطابق حیدرآباد میں رکھی گئی ممی ان چھ مصری ممیوں میں سے ایک ہے جو ہندوستان میں موجود ہیں ۔ اس کی عمر کم از کم 2100 سے 2400 سال بتائی جارہی ہے ۔ ریکارڈس کے مطابق ایک مصری رئیس نوجوان کی باقیات ہیں جن کی عمر 16 سے 18 سال کے درمیان تھیں جب اس کی موت ہوئی ہوگی ۔ 2016 میں جب ممی کو نمس بھیجا گیا تاکہ اسے مزید بوسیدہ ہونے سے بچنے کے لیے اس میں ایک بیرونی تہہ کی لپیٹ دی جائے ۔ جس کے بعد تاریخ کے شوقین افراد میں یہ بات پھیل گئی کہ شہزادی نیشو کی ممی کو عجائب گھر میں نہیں رکھا گیا جس کے بعد لوگوں کی آمد کا سلسلہ کم ہوتا چلا گیا اور کوویڈ کے دوران لوگوں کی آمد میں مزید کمی کردی ۔ میوزیم کے ذرائع نے بتایا کہ 18 مئی کو بین الاقوامی میوزیم ڈے منایا جائے گا ۔ جس سے پہلے لوگوں کی آمد میں اضافہ ہونے کی امید ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ پبلک گارڈن میں روزانہ کئی لوگ آتے ہیں لیکن انہیں آج بھی نہیں معلوم ہے کہ میوزیم میں ممی موجود ہیں ۔ اس ممی کو چھٹے نظام میر محبوب علی خاں کے داماد نذیر نواز جنگ نے 1920 میں 1000 پاونڈ میں خرید کر حیدرآباد لائے تھے اور انہوں نے ساتویں نظام میر عثمان علی خاں کو تحفہ میں پیش کیا تھا ۔ میر عثمان علی خاں نے 1930 میں عجائب گھر کھلنے پر اسے عطیہ کردیا تھا ۔ ممی کو بوسیدہ ہونے سے محفوظ رکھنے کے لیے اسے لپیٹ کے طور پر میش بھی شامل کیا گیا ۔ جو میوزیم میں بند شیشے کے کنٹینر میں نائیٹروجن چیمبر میں محفوظ ہے ۔۔ ش