احادیث شریفہ میں صدقہ کی اِفادیت

   

قاری محمد مبشر احمد رضوی
صدقہ دینے اور خُدا کی راہ میںخیرات کرنے کا بھی بہت بڑا ثواب ہے۔ احادیثِ مبارکہ میں اسکی فضیلت و افادیتِ بیان کی گئی ہے چنا نچہ حضرت انس ؓ کا بیان ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جب اللہ تعالیٰ نے زمین کو پیدا فرمایا تو وہ ہلنے لگی تو اللہ تعالیٰ نے پہاڑوں کو پیدا اور زمین کو پہاڑوں کے سہارے پر ٹھرادیا۔ یہ دیکھ کر فرشتوں کو پہاڑوں کی طاقت پر بڑا تعجب ہوا۔ اور انھوں نے عرض کیا کہ اے پروردگار! کیا تیری مخلوق میں پہاڑوں سے بھی بڑھ کر طاقتور کوئی چیز ہے؟ تو اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا کہ ہاں۔ لوہا تو فرشتوں نے کہا کہ کیا تیری مخلوق ہیں لوہے سے بھی بڑھ کر طاقتور کوئی چیز ہے؟ تو فرمایا کہ ہاں۔ آگ۔ تو فرشتوں نے پوچھا کہ کیا آگ سے بھی بڑھ کر کوئی طاقت والی چیز تیری مخلوق میں ہے؟ تو خدا نے فرمایا کہ ہاں۔ پانی۔ پھر فرشتوں نے سوال کیا کہ کیا تیری مخلوق میں پانی سے بھی زیادہ طاقتور کوئی چیز ہے؟ تو ارشاد ہوا کہ ہاں۔ ہوا۔ یہ سُن کر فرشتوں نے دریافت کیا کہ کیا تیری مخلوق میں ہوا سے بھی بڑھ کر طاقت رکھنے والی کوئی چیز ہے؟ تو اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ ہاں‘ ابن آدم اپنے داہنے ہاتھ سے صدقہ دے اور بائیں ہاتھ کو بھی خبر نہ ہو یہ صدقہ پہاڑ۔ لوہا۔ آگ۔ پانی۔ ہوا تمام چیزوں سے بڑھ کر طاقتور ہے ۔ (مشکٰوۃ ) ۔ صدقہ اس طرح گناہوں کو بجھادیتا ہے جس طرح پانی ‘آگ کو بجھا دیتا ہے۔ ( مشکوٰۃ ) 
ہر مسلمان کو صدقہ کرنا چاہئے تو لوگوں نے کہا کہ یا رسول اللہ ﷺ جوشخص صدقہ کرنے کے لئے کوئی چیز نہ پائے وہ کیا کرے؟ تو ارشاد فرمایا کہ اس کوچاہئے کہ وہ اپنے ہاتھ سے کوئی کام کر کے کچھ کمائے پھر خود بھی اس سے نفع اُٹھائے اور صدقہ بھی دے۔ تو لوگوں نے عرض کیا کہ اگر وہ کمانے کی طاقت نہ رکھتا ہو؟ تو آپ نے فرمایا کہ وہ کسی حاجت مند کی کسی طرح سے مدد کردے۔ اس پر لوگوں نے کہا کہ اگر وہ یہ بھی نہ کرے؟ تو آپ نے فرمایا کہ اس کو چاہئے کہ وہ لوگوں کو اچھی باتوں کا حکم دیتا رہے۔ یہ سُن کر لوگوں نے کہا کہ اگر وہ یہ بھی نہ کرے؟ تو آپ نے فرمایا کہ وہ خود بُرائی کرنے سے رُک جائے۔ یہی اس کے لئے صدقہ ہے۔( مشکوٰۃ )  حضرت ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ ایک زنا کار عورت ایک کُتّے کے پاس گزری جو ایک کنویں کے پاس پیاس سے زبان نکالے ہوئے تھا۔ اور قریب تھا کہ پیاس اُس کُتّے کو مارڈالے تو اس عورت نے اپنا چمڑے کا موزہ نکالا اور اس کو اپنی اوڑھنی میںباندھ کر اُس میں کنویں سے پانی بھرا اور اُس کُتّے کو پلادیا (تو اتناہی صدقہ کرنے سے) اس کی مغفرت ہوگئی ۔ ( مشکوٰۃ ) حضرت ابو سعید سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ جو کسی مسلمان ننگے بدن والے کو کپڑا پہنائے گا تو اللہ تعالیٰ اس کو جنت کا ہرا لباس پہنائے گا اور جو کسی بھو کے مسلمان کو کھانا کھلائے گا تو اللہ تعالیٰ اس کو جنت کے میوے کھلائیگا اور جو کسی پیاسے مسلمان کو پانی پلائیگا تو اللہ تعالیٰ اس کو جنت کا شربت خالص پلائے گا جس پر مہرلگی ہوگی (مشکٰوۃ) حضرت سعید بن عُبادہ ؓ نے عرض کیا کہ یارسول اللہ ﷺ ! میری ماں کی وفات ہوگئی تو اس کی طرف سے کون سا صدقہ افضل ہے؟ تو آپ نے فرمایاکہ ’’پانی‘‘ تو حضرت سعد ؓ نے ایک کنواں کُھدوا دیا۔ اور یہ کہا کہ یہ سعد کی ماں کے لئے ہے ۔ ( مشکوٰۃ ) حضرت ابن عباس ؓ نے کہا کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سُنا کہ جو کسی مسلمان کو کپڑا پہنائیگا تو جب تک اس کے بدن پر اُس کپڑے کا ایک ٹکڑا بھی رہے کا اُس وقت تک کپڑا پہنا نے والا اللہ تعالیٰ کی حفاظت میں رہے گا۔ ( مشکوٰۃ ) 
حضرت جابر ؓ نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ جو شخص کسی مردہ زمین کو زندہ کرے (یعنی کھیت بوئے یا درخت لگائے) تو اس کو صدقہ کا ثواب ملے گا اور جتنے چرند و پرند اس کا دانہ یا پھل کھالیں گے وہ سب اس کے لئے صدقہ ہوگا یعنی اس کو صدقہ کرنے کا ثواب ملے گا۔ ( مشکوٰۃ )  حضرت ابوذر ؓ نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ اپنے کسی (مسلمان) بھائی کے سامنے (خوشی سے) تمھارا مسکرادینا بھی صدقہ ہے اور کسی کو اچھی بات کا حکم دینا اور بُری بات سے منع کرنا یہ بھی صدقہ ہے اور کسی بھٹکے ہوئے کو راستہ بتادینا یہ بھی صدقہ ہے اور کسی اندھے کی مدد کردینا یہ بھی صدقہ ہے اور راستہ سے پتھر اور کانٹا اور ہڈی ہٹادینا یہ بھی صدقہ ہے اور اپنے ڈول میں سے اپنے بھائی کے ڈول میں پانی ڈال دینا یہ بھی صدقہ ہے ۔ ان سب کاموں پر صدقہ دینے کا ثواب ملتا ہے ۔ ( مشکوٰۃ )
اللہ تعالیٰ ہم تمام کو مذکورہ بالہ احادیث شریفہ پر عمل کرنے کی توفیق عطافرمائے۔ آمین