احتجاج کے بعد ہریانہ چیف منسٹر کی کسان مہا پنچایت منسوخ

,

   

برہم کسانوںکی پنچا یت کے مقام پر زبردست توڑ پھوڑ‘ پولیس کالاٹھی چارج

نئی دہلی:ہریانہ کے چیف منسٹر منوہر لال کھٹر نے کرنال ضلع کے کیملا گاؤں میں کسان مہاپنچایت طلب کی ہے جس کی مخالفت کرنے کیلئے ہزاروں کسان مہاپنچایت کی جگہ پہنچ گئے اور زبردست توڑ پھوڑ کی جس کے بعد کسان مہاپنچایت کو منسوخ کردیا گیا۔ ہزاروں کسانوں کو دیکھ کر انتظامیہ کے ہاتھ پاؤں پھول گئے۔ پولیس نے انہیں منتشر کرنے کی کوشش کی، لیکن کسان مظاہرین نہیں مانے، آخرکار پولیس نے احتجاج کرنے والے کسانوں پر ٹھنڈے پانی کی بوچھارکی آنسو گیس کے گولے داغے اور لاٹھی چارج کیا۔ جس کے بعد وہاں کی صورتحال کشیدہ ہوگئی لیکن کسان وہیں اسی ہیلی پیڈ پر ڈٹے رہنے کی کوشش کرتے رہے جہاں پر ہریانہ کے وزیر اعلی منوہر لال کھٹر کو اترنا تھا۔اس صورتحال میں چیف منسٹر نے کسان مہا پنچایت کو منسوخ کردیا۔ ادھر کانگریس کے ترجمان رندیپ سنگھ سرجے والا نے سی ایم منوہر لال کھٹر پر شدید تنقید کی۔ انہوں نے ٹوئٹ کیا ہے اور کہا ہے کہ “منوہر لال جی، کرنال کے کملا گاؤں میں کسان مہاپنچایت ہونے کا ڈھونگ بند کیجیے۔ ان داتاؤں کے احساسات اور جذبات سے کھلواڑ کرکے امن و امان کو خراب کرنے کی سازش کو بند کریں۔