کے بی آر پارک کے اطراف غیر قانونی تعمیرات، صدر پردیش کانگریس ریونت ریڈی کی پریس کانفرنس
حیدرآباد۔13۔اپریل (سیاست نیوز) صدر پردیش کانگریس ریونت ریڈی نے کہا کہ کے سی آر خاندان کی اراضی اسکام کے خلاف عوام کو چوکس ہونا چاہئے ۔ حیدرآباد اور اس کے اطراف اراضیات کے اسکام میں کے سی آر خاندان ملوث ہے اور اپنے ذاتی فائدہ کیلئے حیدرآباد کو فروخت کیا جارہا ہے ۔ گاندھی بھون میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے ریونت ریڈی نے کہا کہ وزیر انفارمیشن ٹکنالوجی کے ٹی راما راؤ کی مداخلت کے نتیجہ میں کے بی آر پارک کے اطراف ماحولیاتی آلودگی کی پرواہ کئے بغیر بلند قامت عمارتوں کی اجازت دی گئی ہے۔ انہوں نے چیف منسٹر کے سی آر سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنے فرزند کے ٹی آر کو کابینہ سے برطرف کریں۔ جس طرح بدعنوانیوں کے الزامات پر سابق وزیر راجیہ کو کابینہ سے برطرف کیا گیا تھا ، اسی طرح کے ٹی آر کے خلاف بھی کارروائی کی جائے ۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ متحدہ آندھراپردیش میں 16 چیف منسٹرس نے کے بی آر پارک کی اراضی کا تحفظ کیا تھا ۔ 2006 ء میں 5 ایکر 30 گنٹہ اراضی اسٹار ہوٹل کو الاٹ کی گئی ۔ کانگریس دور حکومت میں اگرچہ یہ الاٹمنٹ کیا گیا لیکن محکمہ جنگلات کے قواعد پر پابندی کے تحت 2012 ء میں جی ایچ ایم سی نے صرف 3 منزلہ عمارت کی اجازت دی۔ تلنگانہ کی تشکیل کے بعد 2016 ء میں خانگی ادارہ نے مزید منزلوں کی تعمیر کی اجازت طلب کی جس پر 2018 ء میں G+7 کی اجازت دے دی گئی۔ انہوں نے بتایا کہ 2022 ء میں 12 منزلہ عمارت کی تعمیر کی اجازت دے دی گئی ۔ کے ٹی آر اور دیگر بی آر ایس قائدین کو اس عمارت میں حصہ داری کے شبہات ہیں۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ کے ٹی آر نے اپنے دوستوں کیلئے قواعد کی کوئی پرواہ نہیں کی اور ہیرٹیج عمارتوں کو فروخت کردیا گیا ۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا چیف منسٹر اپنے فرزند کی سرگرمیوں سے لاعلم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ واکرس اسوسی ایشن کی جانب سے مفاد عامہ کی درخواست ہائی کورٹ میں پیش کی جاسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حیدرآباد کے عوام کو غور کرنا چاہئے کہ ان کی تہذیب اور تاریخ کو کون نقصان پہنچا رہا ہے۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ کانگریس پارٹی بی آر ایس حکومت کی بے قاعدگیوں کے خلاف جدوجہد جاری رکھے گی۔ر