اراضی تنازعہ کی یکسوئی کیلئے جنگلاتی حدود کو ڈیجیٹل بنانے کا منصوبہ

,

   

افسرانِ جنگلات کا کام انتہائی مشکل ، نہتے عہدیداروں کو مسلح حملوں کا سامنا : چیف کنزرویٹر آف فاریسٹس
حیدرآباد۔ 14 جولائی (پی ٹی آئی) تلنگانہ کے محکمہ جنگلات نے اتوار کو کہا کہ مختلف علاقوں میں جنگلاتی اراضیات سے متعلق تنازعات کی یکسوئی کیلئے کرناٹک اور اُڈیشہ کے خطوط پر جنگلات کے حدود کو ڈیجیٹل بنانے کا ایک منصوبہ زیرغور ہے۔ تلنگانہ کے پرنسپال چیف کنزرویٹر آف فاریسٹس پی کے جھا نے کہا کہ اکثر تنازعات اس محور پر گھومتے ہیں کہ آیا کوئی مخصوص علاقہ جنگل کی اراضی یا پھر ریوینیو کی اراضی ہوسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت تلنگانہ نے کرناٹک سے اس ضمن میں کام کا خاکہ اور تفصیلات حاصل کی ہے۔ جس کے ذریعہ اڈیشہ اور جنگلات کے حدود کا جغرافیائی حوالہ دیا جائے گا، اور ان حدود کا ڈیجیٹل تعین کیا جائے گا، لیکن جنگلات کے حدود کو ڈیجیٹلائیز کرنے ایک بہت بھاری بھرکم پروگرام ہے جس پر کافی وقت اور توانائی صرف کرنے کی ضرورت ہے۔ پی کے جھا نے اخباری نمائندوں سے بات کرتے ہوئے مزید کہا کہ ’’جنگلاتی حدود کا ڈیجیٹل تعین کرنے کیلئے ہم ایسا ہی مزید ایک منصوبہ تیار کررہے ہیں تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ مستقبل میں بھی کوئی تنازعہ باقی نہ رہے‘۔ وہ محکمہ جنگلات کے زیراہتمام ’’شعبہ جنگلات میں اختراعات و اقدامات‘‘ کے زیرعنوان دو روزہ ورکشاپ سے خطاب کررہے تھے جس میں مہاراشٹرا، آندھرا پردیش، تملناڈو، کرناٹک اور کیرلا کے محکمہ جنگلات کے سربراہان نے بھی حصہ لیا۔ کاغذ نگر میں 30 جون کو ایک خاتون فاریسٹ رینجر افسر (ایف آر او) اور چند ارکان عملہ پر ہوئے مبینہ حملے کے بارے میں ایک سوال پر جھا نے کہا کہ اس واقعہ سے دراصل افسران جنگلات کے پیشہ اور کام کی مشکلات کے بارے میں عوام کا شعور بیدار ہوا ہے۔

پی کے جھا نے کہا کہ ’’حقیقت تو یہ ہے کہ ہمارا کام بہت بہت مشکل ہے‘‘۔ بعض مرتبہ ہمیں مسلح افراد سے بھی لڑنا پڑتا ہے اور ہمارے پاس اسلحہ نہیں رہتے‘‘۔ انہوں نے کہا کہ شعور کی بیداری اسلحہ ساتھ رکھنے سے بھی کہیں زیادہ اہم اور طاقتور ہوتی ہے جو ہماری کوششوں میں معاون ہوسکتی ہے۔ سب سے بڑی طاقت تو سماج سے ہی حاصل ہوتی ہے اور اگر سماج جنگلات کی اہمیت کو سمجھتا ہے اور وہ ہماری خدمات کی ستائش کرتا ہے تو میں سمجھتا ہوں کہ یہ ہمارے لئے بہترین تحفظ ہے جو ہمیں حاصل ہوسکتا ہے‘‘۔ واضح رہے کہ کمرم بھیم آصف آباد ضلع کے سارسالہ گاؤں میں اراضی کے مسئلہ پر حکمراں ٹی آر ایس رکن اسمبلی کے بھائی کی قیادت میں ایک گروپ نے ایف آر او سی انیتا پر مبینہ حملہ کردیا تھا جس کے نتیجہ میں وہ زخمی ہوگئی تھیں۔ بعدازاں سرپور کے ٹی آر ایس رکن اسمبلی کنیرو کناپاپا کے بھائی کنیرو کرشنا راؤ کو اس حملے کے ضمن میں گرفتار کرلیا گیا تھا۔