اراکین اسمبلی کی خرید و فروخت کا آڈیو ٹیپ سے انکشاف:سرجیوالا

,

   

جیے پور:راجستھان میں جاری سیاسی ہلچل کے درمیان کانگریس کے قومی ترجمان رندیپ سنگھ سرجے والا نے 17 جولائی کی صبح پریس کانفرنس کر کے بی جے پی کی سازش سے پردہ اٹھنے کی بات کہتے ہوئے بی جے پی سے کچھ تلخ سوال کیے اور الزام عائد کیا کہ کورونا بحران کے دور میں بھی وہ اقتدار پر غلط طریقے سے قبضہ کر کے عوام کو دھوکہ دے رہی ہے۔ سرجے والا نے میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ “کورونا وبا کے درمیان مدھیہ پردیش میں بی جے پی نے سرعام جمہوریت پر ڈاکہ ڈالا۔ پورا ملک کورونا سے نبرد آزما تھا لیکن مودی حکومت و بی جے پی آئی ٹی سی مانیسر (گڑگاؤں) سے کرناٹک تک کانگریس اراکین کو اٹھا کر حکومت گرانے کی سازش کر رہی تھی۔ راجستھان میں اراکین اسمبلی کی مبینہ خرید و فروخت پر مبنی آڈیو ٹیپ کے حوالے سے کانگریس ترجمان نے کہا کہ ’’کل شام دو سنسنی خیز اور حیران کرنے والے آڈیو ٹیپ میڈیا کے ذریعہ سامنے آئے۔ ان آڈیو ٹیپ سے مبینہ طور پر مرکزی کابینہ وزیر گجیندر سنگھ شیخاوت، کانگریس رکن اسمبلی بھنور لال شرما اور بی جے پی لیڈر سنجے جین کی بات چیت سامنے آئی ہے۔ اس مبینہ بات چیت سے پیسوں کی سودے بازی و اراکین اسمبلی کے خلوص بدلوا کر راجستھان کی کانگریس حکومت گرانے کی منشا و سازش صاف ہے۔ یہ جمہوریت کی تاریخ کا سیاہ باب ہے‘‘۔پریس کانفرنس کے دوران آڈیو ٹیپ کا حوالہ دیتے ہوئے رندیپ سنگھ سرجے والا نے مرکزی حکومت کے سامنے کچھ اہم مطالبات رکھے اور کہا کہ پہلی نظر میں راجستھان کانگریس حکومت گرانے کی سازش میں شامل مرکزی کابینہ وزیر گجیندر سنگھ شیخاوت کے خلاف ایس او جی کے ذریعہ ایف آئی آر درج کی جائے، پوری جانچ ہو اور اگر عہدہ کا غلط استعمال کر جانچ متاثر کرنے کا اندیشہ ہو (جیسا کہ پہلی نظر میں ظاہر ہوتا ہے) تو وارنٹ لے کر گجیندر شیخاوت کی فوراً گرفتاری کی جائے۔