حکام نے غزہ میں جنگ بندی کو مستحکم کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
عمان: اردن اور عرب لیگ نے فلسطینیوں کی اپنی سرزمین یا اس کے اندر سے بے گھر ہونے کے خلاف اپنے مضبوط موقف کا اعادہ کیا۔
اردن کی وزارت خارجہ کے ایک بیان کے مطابق، اتوار کو عمان میں اردن کے وزیر خارجہ ایمن صفادی اور عرب لیگ کے سیکرٹری جنرل احمد ابو الغیط کے درمیان ہونے والی ملاقات کے دوران دونوں فریقوں نے اس بات پر زور دیا کہ غزہ کے باشندوں کو بے گھر کیے بغیر دوبارہ تعمیر کیا جا سکتا ہے۔
سنہوا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، انہوں نے عرب تعاون کے ساتھ اس مقصد کو حاصل کرنے کے لیے ایک منصوبہ تیار کرنے میں مصر کے کردار پر بھی روشنی ڈالی۔
صفادی اور ابو الغیط نے مشترکہ عرب ایکشن کو بڑھانے کے طریقوں پر بھی تبادلہ خیال کیا، تازہ ترین علاقائی پیش رفت کا جائزہ لیا، اور اگلے ماہ کے اوائل میں ہونے والے ہنگامی عرب سربراہی اجلاس کی تیاریوں کے بارے میں بات کی۔
انہوں نے مشترکہ عرب کوششوں کو مضبوط بنانے، مشترکہ چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے تعاون اور ہم آہنگی کو گہرا کرنے اور عرب مفادات اور مقاصد کی تکمیل کی اہمیت پر زور دیا۔
دونوں عہدیداروں نے غزہ میں جنگ بندی کو مستحکم کرنے اور اس پٹی میں انسانی امداد کی مناسب اور پائیدار ترسیل کو یقینی بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔
صفادی اور ابو الغیط نے مقبوضہ مغربی کنارے میں مزید بگاڑ کو روکنے کی ضرورت پر زور دیا اور اسرائیل کے غیر قانونی اقدامات کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا جس سے کشیدگی میں اضافے کا خطرہ ہے۔
انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ 1967 کی سرحدوں کے ساتھ ایک آزاد، خودمختار فلسطینی ریاست کا قیام، جس کا دارالحکومت مشرقی یروشلم ہو، جو کہ دو ریاستی حل پر مبنی ہو، خطے میں سلامتی، استحکام اور منصفانہ اور جامع امن کے حصول کا واحد راستہ ہے۔
انہوں نے شام میں ہونے والی تازہ ترین پیش رفت پر بھی تبادلہ خیال کیا، اور شامی عوام کو اپنے ملک کی تعمیر نو میں اس بنیاد پر تعاون کرنے کی ضرورت کا اعادہ کیا جو اتحاد، سلامتی اور استحکام کو یقینی بنائے، دہشت گردی کا خاتمہ کرے اور اس کے تمام اجزاء کے حقوق کی حفاظت کرے۔