اردو زبان کی ترقی سے متعلق کے سی آر حکومت کے دعوے کھوکھلے

   

حکومت کے سائن بورڈس پر اردو نظر انداز
حیدرآباد ۔4۔ اگست (سیاست نیوز) کے سی آر حکومت تلنگانہ میں اردو کو دوسری سرکاری زبان کا درجہ دیتے ہوئے ترقی اور فروغ کے اقدامات کا دعویٰ کر رہی ہے ۔ حکومت کے یہ دعوے محض کاغذی ثابت ہوئے ہیں کیونکہ بنیادی سطح پر اردو کو نظر انداز کردیا گیا ہے ۔ اردو زبان کی ترقی اور فروغ کے لئے اردو میڈیم اسکولوں کے قیام اور موجودہ اسکولوں میں اساتذہ کی کمی دور کرنے سے حکومت کو دلچسپی نہیں۔ حد تو یہ ہوگئی کہ دارالحکومت حیدرآباد میں مرکزی مقامات پر گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن کی جانب سے نصب کردہ سائن بورڈس پر اردو کو نظر انداز کردیا گیا ۔ کانگریس کے سابق فلور لیڈر جی ایچ ایم سی محمد واجد حسین نے کہا کہ مشیر آباد اسمبلی حلقہ میں اندرا پارک سے اعظم آباد تک نیا اسٹیل برج تعمیر کیا گیا ہے جس کا عنقریب افتتاح عمل میں آئے گا۔ برج کے پاس راستوں کی شناخت کے لئے سائن بورڈس نصب کئے گئے جس میں صرف تلگو اور انگلش کو شامل کیا گیا ہے ، اردو کو نظر انداز کردیا گیا ۔ حیدرآباد میں اردو کے ساتھ حکومت اور حکام کا یہ رویہ ہے تو پھر اضلاع میں کیا صورتحال ہوگی۔ واجد حسین نے چیف منسٹر ، وزیر بلدی نظم و نسق اور کمشنر جی ایچ ایم سی سے مطالبہ کیا کہ برج کے افتتاح سے قبل سائن بورڈ پر اردو کو شامل کریں۔