اردو میڈیا اور علمائے دین ویکسین کے بارے میں شبہات دور کریں

   

نئی دہلی: ٹیکہ کاری مہم کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے مقررین نے کہا کہ اردو میڈیا اور مذہبی رہنماؤں کو نوعمر کے جوانوں اور ان کے والدین میں کووڈ ویکسین کے بارے میں تردود دور کرنے کے لیے خصوصی مہم چلانے کی ضرورت ہے ۔ یہ بات ڈی ایل اے فاؤنڈیش لا پورہ ودا فاؤنڈیشن کے اشتراک سے منعقدہ ویبینار میں کہی ۔ڈاکٹر ڈی این پاٹل، سینئر صلاح کار امیونائزیشن، مہاراشٹر نے اس موقع پر ٹیکہ کاری مہم کے 16 جنوری 2021 جب 15 – 18 سال عمر کے بچوں کو ٹیکے لگانے شروع ہوئے سے 3 جنوری 2022 تک کے اعداد وشمار پیش کئے ۔گزشتہ دو ماہ کے اندر مہاراشٹر کے 60,66000 نوعمرنوجوانوں میں سے 36 لاکھ بچوں کو ٹیکے لگائے گئے ہیں ۔ کو ویکسین کی 92 فیصد بچوں نے پہلی خوراک اور 82 فیصد نے دوسری خوراک لی ہے ۔ اگرچہ آبادی کی اکثریت کو حفاظتی ٹیکے لگ چکے ہیں حکومت باقی کے 8 اور 12 فیصد تک پہنچنے کی ہر ممکن کوشش کر رہی ہے جو شاید تردود یا بے حسی کی وجہ سے چھوٹ گئے ہیں ۔ انہوں نے چھوٹے ہوئے حصوں میں ٹیکہ کاری مہم کو متحرک اور مربوط کرنے پر زور دیتے ہوئے با اثر مذہبی رہنماؤں اور مدیران سے تعاون کرنے کی گزارش کی ۔