اردو میڈیم طلبہ کی مشکلات میں اضافہ‘سی بی ایس ای اسکولوں سے اردو نکال دی گئی

,

   

صرف انگریزی و ہندی میں جواب لکھنے کی سہولت، مرکزی بورڈ کے فیصلہ سے اردو یونیورسٹی کے اسکولس بھی متاثر ہوں گے
حیدرآباد 19 ستمبر (سیاست نیوز) سنٹرل بورڈ آف سکنڈری ایجوکیشن (CBSE) کے امتحانی پرچہ جات صرف انگلش اور ہندی میں فراہم کرنے سے متعلق فیصلہ نے اردو میڈیم اسکولوں کے طلبہ کو مشکل میں ڈال دیا ہے۔ سی بی ایس ای کے فیصلہ سے ملک بھر میں اردو میڈیم اسکولوں کے طلبہ پر اثر پڑے گا اور مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی بھی متاثر ہوگی جہاں طلبہ کو اردو زبان میں تعلیم دی جاتی ہے۔ اردو میڈیم اسکولوں کے طلبہ کو انگلش یا ہندی میں کسی زبان کا انتخاب کرنا ہوگا تاکہ اس زبان کے امتحانی پرچے فراہم کئے جاسکیں۔ ایسے طلبہ جنہیں اردو پر عبور ہے اور دیگر دو زبانوں میں مہارت نہیں رکھتے، انہیں سی بی ایس ای فیصلہ سے نقصان ہوسکتا ہے۔ اطلاعات کے مطابق سی بی ایس ای نے دسویں اور بارھویں جماعت کے امتحانی پرچہ جات ہندی یا انگلش میں پرنٹ کرنے کی ہدایت دی ہے۔ بورڈ نے فیصلہ کیا کہ مذکورہ دونوں زبانوں کے علاوہ کسی اور زبان میں جوابی پرچہ جات کی جانچ نہیں کی جائیگی۔ بورڈ نے فیصلہ کیا کہ دیگر زبانوں میں جوابی پرچہ جات لکھنے والے طلبہ کے نتائج میں نشانات نہیں دیئے جائینگے۔ بورڈ کے فیصلہ سے مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کے طلبہ کو مشکلات پیش آسکتی ہے کیونکہ یونیورسٹی کے تحت اسکولوں میں اردو میں تعلیم دی جاتی ہے۔ اردو یونیورسٹی میں اردو ذریعہ تعلیم سے واقف ہونے کے باوجود سنٹرل بورڈ آف سکنڈری ایجوکیشن نے جو فیصلہ کیا ، وہ باعث حیرت ہے۔ مولانا آزاد یونیورسٹی کے تحت 2010 میں اسکولس قائم کئے گئے جن میں امتحانی پرچہ جات انگلش ، ہندی اور اردو میں 2020 تک سربراہ کئے جاتے رہے۔ 2021 سے اچانک اردو میں امتحانی پرچہ جات کی سربراہی روک دی گئی۔ باوجود اس کے تین برسوں تک طلبہ اردو میں ہی سوالات کا جواب لکھتے رہے لیکن اس کی مزید اجازت نہیں رہیگی۔ اردو یونیورسٹی حکام نے بورڈ کے فیصلہ پر حیرت اور افسوس کا اظہار کیا۔ پالیسی میں اچانک تبدیلی سے اردو میڈیم اسکولوں میں زیر تعلیم ہزاروں طلبہ کا تعلیمی مستقبل خطرہ میں پڑ سکتا ہے۔1