اردو یونیورسٹی میں اسٹیڈی سرکل کے احیاء کی مساعی

   

اقلیتی کمیشن کے وفد کا دورہ، وائس چانسلر اور دیگر عہدیداروں سے ملاقات
حیدرآباد۔ 7 جنوری (سیاست نیوز) صدرنشین تلنگانہ اقلیتی کمیشن محمد قمرالدین کی قیادت میں کمیشن کے ایک وفد نے آج مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کا دورہ کیا۔ کمیٹی کے ارکان ایم اے عظیم اور محمد ارشد علی خان وفد میں شامل تھے۔ وائس چانسلر مولانا آزاد یونیورسٹی ڈاکٹر محمد اسلم پرویز، رجسٹرار ایم اے سکندر، پرنسپل پالی ٹیکنیک یوسف خان، ڈائرکٹر ڈسٹنٹس ایجوکیشن پروفیسر پی ایف رحمن، ڈین اسکول آف لینگویجس پروفیسر نسیم الدین فریس، جوائٹر ڈین اکیڈیمکس ثمرین فاطمہ، ایڈیشنل ڈائرکٹر عبدالرشید شیخ، اسٹابلشمنٹ سیکشن کے مبشر اور دوسروں نے وفد کا استقبال کیا اور یونیورسٹی کی کارکردگی سے واقف کروایا۔ اردو یونیورسٹی 1998ء میں قائم کی گئی اور اس نے 2005ء میں اپنی کارکردگی کا باقاعدہ آغاز کیا۔ اردو میڈیم میں بی ایڈ اور ایم ایڈ کے کورسس شروع کیے گئے ہیں۔ یہ ملک کی واحد یونیورسٹی ہے جو فاصلاتی تعلیم کے ذریعہ مختلف کورسس فراہم کررہی ہے اور اس کے نتائج 60 فیصد ہیں۔ فاصلاتی تعلیم میں مسلم خواتین کی قابل لحاظ تعداد ہے۔ ڈاکٹر محمد اسلم پرویز وائس چانسلر نے صدرنشین کمیشن کو بتایا کہ انہوں نے یو جی سی کے دو ارکان کو ریٹائرمنٹ کے بعد یونیورسٹی میں شامل کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقلیتوں کے لیے آئی اے ایس اسٹیڈی سرکل کے سلسلہ میں یو جی سی اور مرکزی حکومت سے نمائندگی کی جارہی ہے تاکہ گرانٹ ان ایڈ جاری کی جائے ۔ محمد قمرالدین نے آئی اے ایس اسٹیڈی سرکل کا معائنہ کیا۔ انہوں نے تیقن دیا کہ اسٹیڈی سرکل کے احیاء کے سلسلہ میں ہر ممکن تعاون کریں گے۔ اسلم پرویز نے تلنگانہ حکومت کی جانب سے اقلیتوں کے لیے اقامتی اسکولس کے قیام کی ستائش کی اور کہا کہ دہلی اور دیگر ریاستوں میں یہ سہولت موجود نہیں ہے۔ اقلیتی کمیشن قانون اور اختیارات کے سلسلہ میں عوام میں شعور بیداری کے لیے سیمینار کے انعقاد کا فیصلہ کیا گیا۔ عہدیداروں نے مختلف کیمپس میں فراہم کی گئی سہولتوں سے کمیشن کو واقف کروایا۔ یونیورسٹی میں ٹیچنگ اسٹاف کی تعداد 300 ہے جبکہ نان ٹیجنگ تعداد 500 افراد پر مشتمل ہے۔ 9 ریجنل سنٹرس اور 7 سب ریجنل سنٹرس کے علاوہ 157 اسٹیڈی سرکلس ملک بھر میں کارکرد ہیں۔