سدھ گرو ایک حوصلہ دینے والے اسپیکر‘ یوگی‘ مصنف اور یوگا کرانے والے ہیں۔ارنب گوسوامی مینجنگ ایڈیٹر اور ایڈیٹر ان چیف رپبلک میڈیا نٹ ورک نے سدھ گروپ کا انٹرویو کیاہے۔ یہاں پر مذکورہ انٹرویو کا کچھ حصہ پیش کیاجارہا ہے
طنزیہ انداز میں سدھ گرو شروعات کرتے ہوئے ارنب گوسوامی سے یہ کہتے ہیں کہ وہ ایک ایسے پیشہ سے وابستہ ہیں جس میں وہ صرف سوالا ت کرتے ہیں‘ مگر وہ ہی سنتے ہیں جو کہنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے بات کو جاری رکھتے ہوئے کہاکہ ہمارا میڈیا ترقی یافتہ ممالک سے ایک ٹکڑا اٹھاکر اپنے ملک میں نافذ کرنے کی کوشش کرتا ہے۔
انہوں کا کہنا ہے کہ جمہوریت کی باریکی پر بحث کرنا ناقابل عمل ہے جبکہ پچاس فیصد آبادی کے پاس کھانے کے لئے مناسب کھانا بھی نہیں ہے۔
اگر ہم مساوات کی بات کرتے ہیں‘ انہوں کا یہ کہنا ہے کہ اس کی کوئی اہمیت نہیں ہے چاہے وہ مرد ہو یا عورت ہو۔سدھ گروایک حوصلہ دینے والے اسپیکر‘ رائٹر ہیں اور سدھ گروکے مطابق فرنچ انقلاب کے متعلق بات کرنا‘جبکہ ہمارے ملک کے حالات مجموعی طور پر الگ ہیں مکمل طور پر غیر عملی بات ہے۔
ہمارے اردگر د نہ تو سینا ندی ہے اور نہ ہی پیرس ہے‘ اس کے بجائے سلم بستیاں اور ہمارے پاس یومنا کا بدبو والا بہاؤ ہے۔
بات چیت کا ویڈیو پیش ہے ضرور دیکھیں