اروناچل پردیش اور تائیون کو ملک کا حصہ نہ بتانے والے نقشوں کو چین نے ضائع کردیا

   

بیجنگ۔26 مارچ ( سیاست ڈاٹ کام ) چین میں کسٹمز عہدیداروں نے ملک میں طبع کئے گئے ایسے 30,000 نقشوں کو ضائع کردیا جن میں اروناچل پردیش اور تائیون کو چین کا حصہ نہیں بنایا گیا تھا ۔ یاد رہے کہ چین عرصہ دراز سے یہ دعویٰ کرتا آرہا ہے کہ شمال مشرقی ہندوستانی ریاست اروناچل پردیش جنوبی تبت کا حصہ ہے ، جب کبھی ہندوستان کا کوئی سیاسی قائد اروناچل پردیش کا دورہ کرتا ہے تو چین اس دورہ کی ہمیشہ مخالفت کرتے ہوئے اپنے موقف کو مضبوط کرنے کی کوشش کرتا ہے ۔ دوسری طرف ہندوستان اروناچل پردیش کو ملک کا اٹوٹ حصہ بتاتا ہے اور ہندوستانی قائدین کے وقتاً فوقتاً دورۂ اروناچل پردیش کو یہ کہہ کر منصفانہ قرار دیتا ہے کہ جسطرح دیگر ریاستوں کا دورہ کیا جاتا ہے بالکل اُسی طرح اروناچل پردیش کا دورہ بھی کیا جاتا ہے ۔ اب تک دونوں ممالک نے اس سرحدی تنازعہ کی یکسوئی کیلئے بات چیت کے21 مراحل مکمل کئے ہیں لیکن اس 3488کلومیٹر طویل لائن آف ایکچوئل کنٹرول (LAC) کا تنازعہ ہنوز حل نہیں کیا جاسکا ہے ۔ اروناچل پردیش کے علاوہ چین تائیوان کو بھی اپنا حصہ بتاتا ہے ۔ اخبار گلوبل ٹائمز نے یہ بتایا کہ مذکورہ نقشے کسی نامعلوم ملک کو بھیجے جانے والے تھے ۔