گریٹر نوئیڈا 9 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) وزیراعظم نریندر مودی نے آج کہاکہ وقت آگیا ہے جب دنیا سنگل یوزڈ پلاسٹک کو الوداع کہہ دیا جائے۔ نوئیڈا میں منعقدہ ایک اعلیٰ سطحی 14 ویں کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اُنھوں نے آج یہ بات کہی۔ اِس کانفرنس میں دوست ممالک کے مندوبین شرکت کررہے ہیں۔ اُنھوں نے کہاکہ سنگل یوزڈ پلاسٹک کے استعمال سے زرعی پیداوار بھی بُری طرح متاثر ہوئی ہے۔ اگر اس پر قابو نہیں پایا گیا تو پھر دوبارہ اُس سے استفادہ کرنا مشکل ترین ہوجائے گا اور یہ خطرہ ضائع شدہ پلاسٹک کے سبب پیدا ہورہا ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ اِس قسم کی پلاسٹکس نہ صرف صحت عامہ کے لئے نقصان دہ ہے بلکہ زرعی زمین اور اُس کی پیداوار کے لئے بھی غیر موزوں اور نامناسب ہے۔ وزیراعظم نے مزید کہاکہ ہندوستان سال 2030 تک 2.6 کروڑ ہیکٹر بنجر زمین کو زراعت کے قابل بنانے کا ہدف رکھا ہے ۔مسٹر مودی نے صحرازدگی کی روک تھام کے لئے اقوام متحدہ کی کنونشن (یو این سی سی ڈی) کے رکن ممالک کی 02 ستمبر سے یہاں جاری 14 ویں کانفرنس کے اعلی سطحی میٹنگ کا افتتاح کرتے ہوئے یہ باتیں کہیں۔ انہوں نے کہا کہ ‘میں عالمی زمینی ایجنڈا کے بارے میں اپنے ایک نئے عزم کا اعلان کرنا چاہتا ہوں۔ پہلے ہندوستان نے سال 2030 تک 2.1 کروڑ ہیکٹر ایسی زمین کو پیداوار کے لائق بنانے کا ہدف رکھا تھا جو بنجر ہوچکی ہے ۔ آج ہم اس ہدف کو بڑھا کر 2.6 کروڑ ہیکٹر کرنے کا اعلان کرتے ہیں۔وزیر اعظم نے اس موقع پر دنیا بھر کے ممالک سے ایک ہی بار استعمال کی جانے والی پلاسٹک کو الوداع کہنے اور ‘عالمی آبی ایجنڈا’تیار کرنے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ ‘زمین کے بنجر ہونے کا ایک اور شکل ہے جس پر ہم ابھی زیادہ دھیان نہیں دے رہے ہیں لیکن جس سے نپٹنا ناممکن ہوسکتا ہے ۔ پلاسٹک کوڑا زمین کو بنجر بنا دیتا ہے ۔ اس لئے ہم نے پلاسٹک کے استعمال پر مکمل پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ ہم چاہتے ہیں کہ پوری دنیا اس طرح سے پلاسٹک کو الوداع کہہ دے ۔