کلکتہ۔اے ائی ایم ائی ایم صدر اسدالدین اویسی نے اتوار کے روز ترنمول کانگریس کی سربراہ اور مغربی بنگال کی چیف منسٹر کو ان کے بیان جس میں اے ائی ایم ائی کو ”بی جے پی کی بی ٹیم“ پکارا کے حوالے سے سخت تنقید کا نشانہ بنایا اورکہاکہ ریاست میں 2019کے عام انتخابات میں 18لوک سبھا سیٹوں پر جیت کی ذمہ دار ہے۔
ریاست کے اسمبلی انتخابات میں اے ائی ایم ائی ایم مقابلہ کرنے کے اعلان کے بعد مغربی بنگال کو اپنا پہلا دورہ کرنے والے اویسی ضلع ہوگلی کے فرفورا شریف پہنچے اور مسلم لیڈر عباس صدیقی کے ساتھ مجوزہ اسمبلی الیکشن کے پیش نظر تبادلہ خیال کیا۔
اے این ائی سے بات کرتے ہوئے حیدرآباد ایم پی نے واضح کیاکہ اے ائی ایم ائی ایم مغربی بنگال کے 2021کے اسمبلی الیکشن میں مقابلہ کرے گی اور مزیدکہاکہ مستقبل قریب میں امیدواروں کااعلان کیاجائے گا۔
انہوں نے کہاکہ”میں نے عباس سے ملاقات کی۔ ہماری پارٹی مغربی بنگال اسمبلی الیکشن میں مقابلہ کرے گی۔
صدیقی کے فیصلے کے ساتھ اے ائی ایم ائی ایم کھڑی ہے۔ مستقبل قریب میں ہم اس موقف میں اجائیں گے کہ کن سیٹوں پر پارٹی مقابلہ کرے گی اور امیدواروں کو کھڑا کرے گا اس کا اعلان کرسکیں“۔
اے ائی ایم ائی ایم کو ”بی جے پی کی بی ٹیم“ پکارنے کے متعلق ممتا بنرجی کے بیان پر انہوں نے کہاکہ ”وہ ان کا غرور ہے۔
ممتا بنرجی بکواس باتیں کررہی ہیں“۔انہوں نے کہاکہ ”کیا صرف بنگال میں مسلمان ہیں اور اونچی ذات والہ اور پسماندہ طبقات نہیں ہیں؟تمام ووٹروں تک ہم رسائی کریں گے اور ہم ان کے متعلق بات کریں گے“۔
ممتابنرجی کا مذاق اڑاتے ہوئے اے ائی ایم ائی ایم سربراہ نے کہاکہ ان کی پارٹی کے کئی لیڈران بی جے پی میں شامل ہورہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ”وہ اس موقف میں نہیں کہ لوگوں کو بتایں 2019کے لوک سبھا الیکن میں بی جے پی نے 18سیٹوں پر جیت حاصل کیوں کی ہے۔ ممتا بنرجی اس کی ذمہ دار ہے۔ میں نے انتخابات نہیں لڑے تھے۔
ایم پیز اور ان کی پارٹی کے بڑے قائدین بی جے پی میں شامل ہورہے ہیں“۔انہوں نے مزیدکہاکہ بی جے پی میں شامل ہونے سے قبل انہوں نے مجھ سے اجازت نہیں لی تھی۔ مزید اویسی نے کہاکہ ”وہ ریاضی میں کمزور ہیں۔
ہم نے بہار اسمبلی الیکشن میں 20پر مقابلہ کرکے 5سیٹوں پر جیت حاصل کی ہے“