، اسرائیل اور لبنان کے درمیان امریکی اور فرانس کی ثالثی میں 27 نومبر 2024 سے جنگ بندی کا معاہدہ نافذ العمل ہے، جس سے غزہ جنگ سے شروع ہونے والی حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان طویل جھڑپوں کا خاتمہ ہوا۔
بیروت: لبنانی اور اسرائیلی ذرائع کے مطابق اسرائیلی فوج نے مشرقی لبنان کے علاقے بیکا میں متعدد فضائی حملے کیے ہیں۔
سنہوا خبر رساں ایجنسی نے لبنان کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے حوالے سے بتایا کہ کئی اسرائیلی فضائی حملوں نے مشرقی پہاڑی سلسلے میں قصایا، الشعرا اور جنتا کے دیہات کے مضافات کو نشانہ بنایا۔
مزید برآں، جنوب مشرقی لبنان کے گاؤں کفر کیلا پر تین صوتی بم گرائے گئے، اور ایک اسرائیلی جنگی طیارے نے بعلبک شہر اور اس کے آس پاس کے علاقوں پر “بلند اونچائی پر سرپل کے انداز میں پرواز کی۔”
لبنانی سیکورٹی ذرائع نے مزید تفصیلات بتائے بغیر، شنہوا کو بتایا، “اسرائیلی جنگی طیاروں نے بالبیک کے قریب مشرقی پہاڑی سلسلے میں زمین سے زمین پر مار کرنے والے چھ میزائل داغے۔”
دریں اثنا، اسرائیلی فوج نے جمعرات کو کہا کہ اسرائیلی دفاعی فورسز نے دن کے اوائل میں بیکا میں “حزب اللہ کی جانب سے اسٹریٹجک ہتھیاروں کی تیاری اور ذخیرہ کرنے کے لیے استعمال کیے جانے والے بنیادی ڈھانچے پر” فضائی حملہ کیا۔
، اسرائیل اور لبنان کے درمیان امریکی اور فرانس کی ثالثی میں 27 نومبر 2024 سے جنگ بندی کا معاہدہ نافذ العمل ہے، جس سے غزہ جنگ سے شروع ہونے والی حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان طویل جھڑپوں کا خاتمہ ہوا۔
معاہدے کے باوجود، اسرائیلی فوج کبھی کبھار لبنان میں حملے کرتی ہے، اور حزب اللہ کی طرف سے لاحق “خطرات” کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کرتی ہے۔ معاہدے میں بیان کردہ 18 فروری کی انخلا کی ڈیڈ لائن کے باوجود اسرائیلی افواج لبنان کے کئی اسٹریٹجک مقامات پر موجود ہیں۔