اسرائیلی وزیراعظم کی بحرین کے شاہ اور ولی عہد سے ملاقات

,

   

حریف ملک ایران اور بڑی عالمی طاقتوں کے درمیان 2015 کے نیوکلیر معاہدہ کو بحال کرنے کے دوران بینیٹ کا دورہ اہمیت کا حامل

مناما۔ اسرائیلی وزیر اعظم نیفتالی بینیٹ کے مناما پہنچنے پر گارڈ آف آنر کے ساتھ شاندار استقبال کیا گیا۔ وہ آج 15 فروری کو بحرین کے شاہ حمد بن عیسیٰ بن سلمان الخلیفہ اور ولی عہد سلمان بن حمد الخلیفہ سے ملاقات کر رہے ہیں۔ اسرائیل اور بحرین کے درمیان 2020 میں باضابطہ سفارتی تعلقات قائم ہونے کے بعد دونوں ملکوں کے مابین یہ پہلی اعلی سطحی بات چیت ہے۔ دونوں ملکوں نے امریکہ کی حمایت سے معاہدہ ابراہیمی کے حصے کے طور پر اپنے سفارتی تعلقات قائم کیے تھے۔ تاہم باضابطہ سفارتی تعلقات سے قبل بھی اسرائیل کے بحرین اور متحدہ عرب امارات کے ساتھ خفیہ سکیورٹی تعاو ن کا سلسلہ جاری تھا۔ اسرائیلی وزیر اعظم کا بحرین کا دورہ ایسے وقت ہو رہا ہے جب ان کے سخت حریف ایران اور بڑی عالمی طاقتوں کے درمیان 2015 کے نیوکلیر معاہدے کو بحال کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔ نیفتالی بینیٹ بحرین میں کیا کریں گے؟ منامہ روانہ ہونے سے قبل اسرائیلی وزیر اعظم نے ہوائی اڈے پر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا، میں شاہ سے ملاقات کے لیے جا رہا ہوں۔ میں ولی عہد شہزادہ سے ملاقات کرنے جارہا ہوں۔ ان کا اشارہ شاہ حمد بن عیسیٰ بن سلمان الخلیفہ اور ولی عہد سلمان بن حمد الخلیفہ سے تھا۔ نیفتالی بینیٹ کا مزید کہنا تھا کہ ان کا یہ دورہ خیر سگالی کا پیغام ہوگا اور وہ اس موقع کا استعمال مشترکہ خطرات کے خلاف مشترکہ موقف پر زور دینے کے لیے کریں گے۔ نیفتالی بینیٹ کا یہ دو روزہ دورہ ایسے وقت ہو رہا ہے جب متحدہ عرب امارات پر حوثیوں کے میزائل حملوں کی وجہ سے کشیدگی میں اضافہ ہوگیا ہے۔ حوثیوں کو شیعہ اکثریتی ملک ایران کی حمایت حاصل ہے۔