اسرائیل بحرین تعلقات میں بحال کا معاہدہ کو ایران نے”شرمناک اقدام“ قراردیا

,

   

تہران۔ایران نے بحرین او راسرائیل کے درمیان سفارتی تعلقات کی بحالی کے اعلان کی مذمت کرتے ہوئے اس کو ایک”شرمناک اقدام“ قراردیاہے۔

اسپوٹنیک نے ایران کے وزیرخارجہ کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا کہ”مذکورہ ایرانی وزیرخارجہ نے بحرین اور صیہونی دور حکومت کے خلاف سفارتی تعلقات کے نصاب کی مذمت کی اور اس کو یہ شرمناک اقدام قراردیاہے

اور امریکی انتخابات کے لئے اس سے فلسطین کے کاز اور کئی دہوں سے جاری فلسطینی عوام کی جدوجہد کو نقصان پہنچے گا“

تہران کااسرائیل کوانتباہ
ّّّٰٖٓٓٓاسپوٹنیک کے مطابق تہران نے بحر فارس میں تباؤ پیدا کرنے کی کوششوں پر اسرائیل کو انتباہ دیا اور کہاکہ بحرین ان ممالک میں شامل ہے جو اس قسم کے کاروائی کا ذمہ دار ہے۔

جمعہ کے روز بحرین او راسرائیل کے درمیان میں سفارتی تعلقات کی بحالی پر معاہدہ پیش آیاہے۔

اس سے قبل پچھلے ماہ متحدہ عرب امارات(یو اے ای) اور اسرائیل کے درمیان تعلقات کی بحالی پر معاہدہ پیش آیاتھا۔ اسرائیل کوتسلیم کرنے والے پہلے دوعرب ممالک میں مصرف1979اور اردن 1994کے نام شامل ہیں۔

مشترکہ بیان

امریکہ‘ متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے مشترکہ بیان میں کہاگیا ہے کہ ”صدر ڈونالڈ جے ٹرمپ‘ وزیراعظم اسرائیل بنجامن نتن یاہواور ابوظہبی کے ولی عہد اور متحدہ عرب امارات کے نائب سپریم کمانڈر شیخ محمد بن زائدنے آج(جمعرات) کے روز بات کی اور متحدہ عرب امارات و اسرائیل کے مابین تعلقات کی مکمل بحالی پر رضامندی کا اظہار کیاہے“۔

ان دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کی بحالی کے اعلان کا حوالہ دیتے ہوئے ایران کے صدر حسن روحانی نے کہاتھا کہ مذکورہ اسرائیل سے قربت بڑھاکر متحدہ عرب امارات ایک غلطی کررہا ہے۔