سرکاری ذرائع نے انکشاف کیا کہ یہ ایک کم شدت کا دھماکہ تھا جس میں خام بم کا استعمال شامل تھا۔
نئی دہلی۔دہلی میں اسرائیل کے سفارت خانے کے باہر منگل کو ہونے والے دھماکے کے بعد تازہ ترین پیشرف میں فارنسک ماہرین کو جائے وقوعہ سے دودرجن سے زیادہ چھرے ملے ہیں‘ جو دھماکے کی نوعیت پر روشنی ڈالتے ہیں۔
سرکاری ذرائع نے انکشاف کیا کہ یہ ایک کم شدت کا دھماکہ تھا جس میں خام بم کا استعمال شامل تھا۔ایک سینئر ایف ایس ایل اہلکار نے کہاکہ ”ہماری ٹیموں نے دوسرے دن علاقے کی مکمل تلاشی لی‘ اورعلاقے کے اردگردبکھرے ہوئے‘ چھروں کے متعددٹکڑے دریافت کیے“۔
مزید وضاحت کرتے ہوئے‘ اہلکار نے بتایاکہ ابتدائی مشاہدات سے پتہ چلتا ہے کہ کم شدت کے دھماکے‘ ممکنہ طور پر خام بم کے استعمال کی وجہہ سے ہوا ہے“۔
درایں اثناء چہارشنبہ کی صبح دہلی پولیس نے ایک بیان میں کہاکہ مرکزی ایجنسیوں کی ٹیموں نے موقع کا معائنہ کیا اور مزید جانچ کے لئے مٹی’پتے اور علاقے میں بکھرے ہوئے اشیائے کے نمونے اکٹھاجمع کئے ہیں۔
مرکزی ایجنسیاں بشمول قومی تحقیقاتی ایجنسی (این ائی اے)کی موقع پر موجودتھیں جس نے پولیس کی اہم موجودگی میں نمایاں اضافہ کیاہے۔ائی اے این ایس سے ذرائع نے انکشافکیاکہ منگل کے روز موقع سے ملے ایک لیٹر میں بدسلوکی کی نوعیت پائی گئی ہے۔
مکتوب پر لکھے الفاظ جیسے ”سر اللہ مزاحمت“ اس بات کی سختی کے ساتھ نشاندہی کرتے ہیں کہ مذکورہ تنظیم ہوسکتا ہے کہ حملے کی ذمہ داری قبول کرنے کا دعوی کررہی ہے۔
ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ متعدد سی سی ٹی وی فوٹیج کی جانچ پڑتال کے بعد‘ پولیس نے اپنی توجہہ دو افراد پر لگادی ہے جن پر منگل کے روز دھماکے سے عین قبل علاقے میں آنے میں شبہ ہے۔