اسرائیل میں 2 ہزار سال پرانے ’بائبل‘ کی باقیات

,

   

Ferty9 Clinic

یروشلم: اسرائیل کے محکمہ آثار قدیمہ نے یروشلم کے قریب صحرائے یہودا سے دریافت قدیم ’بائبل‘ کو عوام کے سامنے پیش کیا ہے۔ نیوز ایجنسی ’اے ایف پی‘ کے مطابق محکمہ کے ادارہ ’اسرائیل اینٹی کوئٹیز اتھارٹی‘ (آئی اے اے) نے گزشتہ روز دریافت ’بائبل‘ کی باقیات کو مشاہدہ کیلئے عوام کے سامنے پیش کیا۔ یہ بائبل کی باقیات سے متعلق ماہرین کا خیال ہیکہ وہ 2 ہزار سال پرانی اور قدیم یونان کے دور کے نسخے کی باقیات ہیں۔دریافت شدہ ’بائبل‘ عبرانی زبان میں لکھا ہوا ہے۔ تاہم ساتھ ہی اس کا اس وقت کی مقبول ترین اور بڑی زبان یونانی میں ترجمہ بھی موجود ہے۔ اسی حوالے سے نیوز ایجنسی ’رائٹرز‘ نے بتایا کہ مذکورہ ’بائبل‘ کی باقیات یروشلم اور مغربی کنارے کے قریب واقع صحرائے یہودا کی ایک تاریخی جگہ سے دریافت کی گئیں، جہاں اس سے پہلے 1950 ء میں بھی ایک قدیم کتاب کی باقیات دریافت کی گئی تھیں۔ قدیم ’بائبل‘ کی باقیات صحرائے یہودا کے مقام سے دریافت کی گئیں، جہاں اس سے قبل ایک اور قدیم کتاب کے نسخے بھی دریافت کیے گئے تھے۔ اسرائیلی آثار قدیمہ کی جانب سے دریافت کیا گیا ’بائبل‘ کا قدیم نسخہ ایک مضبوط ٹوکری میں اس وقت کے قیمتی سکوں کے ساتھ دریافت ہوا۔ ’بائبل‘ کی باقیات انتہائی خراب حالت میں ملیں۔ تاہم ماہرین کو امید ہیکہ انہیں کافی محنت کے بعد بحال کیا جا سکتا ہے۔ اسرائیلی آثار قدیمہ کے ادارے کے مطابق اس سے قبل ادارے نے 60 سال پہلے یہاں سے کوئی نایاب چیز دریافت کی تھی اور یہ نصف صدی کے بعد پہلا موقع ہے کہ ادارے نے قدیم ترین ’بائبل‘ کی باقیات کو دریافت کیا۔جس جگہ سے ’بائبل‘ کی باقیات دریافت کی گئیں وہ بحیرہ مردار سمیت بحیرہ اردن کے قریب ہے اور اس مقام کی سرحدیں قریبی ممالک اردن اور مصر سے بھی ملتی ہیں۔