اسرائیل کا ایک بار پھر دمشق پر میزائیلوں سے حملہ

   

تل ابیب : اسرائیل نے آج چہارشنبہ کو علی الصباح شام کے دارالحکومت دمشق کے جنوب میں نئے حملے کئے۔ العربیہ اور الحدث نیوز چینلوں کے نمائندے کے مطابق ان حملوں نے شامی فوج کے زیر انتظام فضائی دفاعی نظام کی بیٹریوں کو بھی لپیٹ میں لے لیا۔اس سے قبل شام کے سرکاری ٹیلی ویژن نے بتایا تھا کہ شامی فوج کے فضائی دفاعی نظام نے دمشق کی فضاؤں میں اسرائیلی میزائیلوں کو روک دیا اور ان میں سے کئی میزائل دارالحکومت کے اطراف میں گرے۔ اس کے نتیجے میں ایک شامی فوج ہلاک اور پانچ زخمی ہو گئے۔ علاوہ ازیں مادی نقصان بھی واقع ہوا۔دوسری جانب اسرائیلی فوج کے مطابق شمالی اسرائیل میں خطرے کے سائرن بجائے گئے۔ فوج نے ٹویٹر پر بتایا کہ یہ سائرن بیت المقدس سے 80 کلو میٹر شمال میں ام الفحم قصبے میں اور مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی حصے میں بجائے گئے۔ مزید یہ کہ شام کی اراضی سے اسرائیل کی سمت داغے جانے والے طیارہ شکن میزائل کے مقام کا تعین کر لیا گیا ہے۔ یہ میزائل فضا میں ہی پھٹ گیا تھا اور اس کے روکنے کی کوئی ضرورت نہیں رہی۔یاد رہے کہ گذشتہ برسوں کے دوران میں اسرائیل نے شام میں سیکڑوں فضائی حملے کیے۔ ان حملوں میں شامی فوج اور بالخصوص ایرانی اہداف اور لبنانی ملیشیا حزب اللہ کے ٹھکانوں کو ہدف بنایا گیا۔تل ابیب کی جانب سے بہت کم ان حملوں کی سرکاری طور پر تصدیق کی گئی ہے۔ تاہم گذشتہ دس برسوں کے دوران میں تمام اسرائیلی حکومتیں ایک سے زیادہ بار یہ موقف دہرا چکی ہیں کہ وہ شام میں ایرانی عسکری وجود کو مضبوط بنانے کے لیے تہران کی حالیہ کوششوں کو روکنے کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔