قطر، مصر اور امریکہ کی ثالثی میں حماس اور اسرائیل کے درمیان بالواسطہ مذاکرات ہفتوں سے جاری ہیں، جس کا مقصد غزہ میں طویل تنازع کو ختم کرنا ہے، جو اکتوبر 2023 میں شروع ہوا تھا۔
قاہرہ: مصر کے باخبر ذرائع نے بتایا کہ اسرائیل نے مصر کی غزہ میں چھ ماہ کی جنگ بندی کی تجویز کو قبول کرنے کی پیشگی شرط کے طور پر حماس کو غیر مسلح کرنے پر اصرار کیا ہے۔
ذرائع نے شنہوا کو بتایا کہ اسرائیلی ردعمل پیر کے روز مصری حکام کے ساتھ قاہرہ میں ملاقات کے دوران اسرائیلی سٹریٹیجک امور کے وزیر رون ڈرمر کی قیادت میں ایک اسرائیلی سیکورٹی وفد نے پیش کیا۔
مصری اقدام میں چھ ماہ کا تعطل شامل ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ مصری اقدام میں چھ ماہ کی جنگ بندی، غزہ میں اس وقت قید نصف اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی، رفح بارڈر کراسنگ کو کھولنا اور غزہ میں انسانی امداد کا داخلہ شامل ہے۔
انہوں نے یہ بھی انکشاف کیا کہ مصری فریق اسرائیل کے ردعمل پر بات کرنے کے لیے اگلے ہفتے حماس کے ساتھ ملاقات کرے گا۔
منگل کے روز اسرائیلی اخبار اسرائیل ہیوم نے ایک اسرائیلی سفارتی ذریعے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ غزہ جنگ بندی مذاکرات میں “اہم پیش رفت” کا دعویٰ کرنے والی غیر ملکی میڈیا رپورٹس “غلط” ہیں۔
یہ بھی پڑھیں غزہ میں آٹے کی سپلائی ختم ہو گئی: اقوام متحدہ کا ادارہ
سفارتی ذریعے نے کہا کہ “اسرائیل امریکیوں اور ثالثوں کے ساتھ اپنے یرغمالیوں کی رہائی کے لیے ایک معاہدے کو آگے بڑھانے کے لیے مسلسل اور انتھک کام کر رہا ہے، لیکن ابھی تک کوئی معاہدہ نہیں ہو سکا ہے۔”
مصر کے اپنے دورے سے پہلے، ڈرمر نے حماس کو غیر مسلح کرنے، غزہ میں اس کی حکمرانی ختم کرنے، اور اس بات کو یقینی بنانے کے لیے اسرائیل کے عزم کا اعادہ کیا کہ انکلیو سے اسرائیل کو مستقبل میں کوئی خطرہ نہیں ہے۔
ایک مصری سیکورٹی ذرائع نے سنہوا کو بتایا کہ ہفتے کے روز، سینئر رہنما خلیل الحیا کی قیادت میں حماس کے ایک وفد نے قاہرہ میں پانچ سالہ جنگ بندی کے بدلے تمام اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کرنے پر اتفاق کیا۔ اسرائیل کے سرکاری نشریاتی ادارے کان کے مطابق اسرائیل نے اس تجویز کو مسترد کر دیا۔
اسرائیل نے غزہ میں امدادی سامان کا داخلہ روک دیا۔
اسرائیل نے حماس کے ساتھ 19 جنوری کو شروع ہونے والے جنگ بندی کے معاہدے کے پہلے چھ ہفتے کے مرحلے کی میعاد ختم ہونے کے بعد 2 مارچ کو غزہ میں امدادی سامان کی آمد روک دی۔ اس کے بعد اسرائیلی فورسز نے 18 مارچ کو غزہ پر دوبارہ حملے شروع کیے، جس سے مرحلہ وار جنگ بندی کے معاہدے کو مؤثر طریقے سے ختم کیا گیا۔
قطر، مصر اور امریکہ کی ثالثی میں حماس اور اسرائیل کے درمیان بالواسطہ مذاکرات ہفتوں سے جاری ہیں، جس کا مقصد غزہ میں طویل تنازع کو ختم کرنا ہے، جو اکتوبر 2023 میں شروع ہوا تھا۔