اسرائیل کی کمپنی اسمارٹ شوٹر ہندوستان سے تعلقات کی خواہاں

   

نیہیش الیکس فلپ
وزیر دفاع اسرائیل چاہتے ہیں کہ ہندوستان میں اسرائیل کا پیداواری کارخانہ قائم کریں علاوہ ازیں ان کی نظر ہندوستانی بحریہ سے مزید کنٹراکٹس حاصل کرنے پر بھی لگی ہوئی ہے۔ ہندوستانی بحریہ کے عہدہ دار گزشتہ ہفتہ اسرائیل کا دورہ کرچکا ہے اور اسمیش 2000 اور دیگر انتظامات کا معائنہ کرچکا ہے جو پہلی ہی سے اسرائیل اور امریکہ کی خصوصی افواج کے زیر استعمال ہیں۔ دیگر چند ممالک کی افواج بھی انہیں استعمال کررہی ہیں۔ فوج اور سرحدی صیانتی فوج ہندوستان مخالف ڈرون کارروائیوں کا تخمینہ کررہے ہیں۔ یہ الزام ایک ہی وار سے کئی اہداف پر وار کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ ہندوستانی بحریہ چاہتا ہے کہ بغیر پائیلیٹ کے جاسوس طیاروں کو بھی نشانہ لگانے کے لئے اس نظام کو استعمال کیا جائے۔ ابراہم میزر نائب صدر (کاروبار اور پیداوار) اسمارٹ شوٹر نے کہا کہ ہم نے ہماری وزارتِ دفاع سے اجازت حاصل کرلی ہے اور ہم ہندوستان کے ساتھ تعاون کے لئے تیار ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسمارٹ فون فی الحال تمام تحقیقات، خرید و فروخت اور تیاری اسرائیل کے کارخانہ سے کررہا ہے۔ کمپنی ان امکانات کا جائزہ لے رہی ہے جن کے تحت دیگر مقامات اور ہندوستان میں اپنے کارخانے قائم کئے جائیں۔ کمپنی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ وہ ہندوستان کی ضروریات کی تکمیل کرنے کی پابند ہے اور میک ان انڈیا پروگرام کے ایک حصہ کے طور پر تمام قواعد و ضوابط کی تعمیل کرے گی۔
میزر نے پرزور انداز میں کہا کہ اسمارٹ شوٹر پورے حقوق اختراع کی مالک بننا چاہتی ہے اور تمام تکنیکی معلومات حاصل کرنا چاہتی ہے۔ اس طرح ہندوستان کو منتقلی کے لئے کوئی مشکل پیش نہیں آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ تمام انحصار مقدار، معیار کے جواز پر ہے اور ہم کتنی سرمایہ کاری کرنے جارہے ہیں اس کی جائز وجہ پر ہوگا۔ بحریہ کے آرڈر کے بارے میں کمپنی نے کہا کہ وہ ہندوستان کی کمپنی ڈیف سیز سے معاہدہ کرچکی ہے اور ان نظاموں کی دیکھ بھال کی جائے گی۔ میزر نے کہا کہ ہم مقامی کمپنی کے ساتھ تعاون کریں گے۔ ہم دونوں منصوبہ بندی کررہے ہیں کہ میک ان انڈیا کا مقصد حاصل کیا جائے۔

SMASH 2000 Plus کیا ہے؟

میزر نے نوٹ کیا کہ عصری میدان جنگ زیادہ پیچیدہ ہوتا جارہا ہے لیکن SMASH سسٹم کے ساتھ جو ایک سپاہی کے وار کرنے کے نشانہ کی خواہش کے مطابق تبدیل ہوتا رہتا ہے اس لئے فوجی کو صرف اس بات کا فیصلہ کرنا ہوگا کہ وہ کس چیز پر نشانہ لگانا چاہتا ہے۔ الونی نے کہا کہ نظام اسالٹ رائفل پر کسی تبدیلی کی زیادہ تر حالات میں ضرورت نہیں سمجھتا۔ انہوں نے کہا کہ یہ نظام اس بات پر توجہ مرکوز کرتا ہے کہ ’’ایک فائر اور ایک نشانہ‘‘ یا پہلی فائر کا نشانہ۔ یہ نظام فائر کرنے والے کو ہدایت دیتا ہے کہ کب فائر کیا جائے۔ الونی نے کہا کہ ان کی کمپنی پہلے زمینی اہداف پر توجہ دے رہی تھی اور اب فضائی اہداف جیسے ڈرونس پر توجہ دے رہی ہے۔ میزر نے کہا کہ دنیا بھر میں بڑے پیمانے پر تحقیق اور پیداوار درست اسلحہ کی تیاری کے لئے کی جارہی ہے، لیکن اسالٹ رائفلس کے سلسلہ میں زیادہ پیش رفت نہیں ہوئی کیونکہ ان کے استعمال میں پہلے دھماکہ ہوتا ہے اور اس کے بعد ہدف پر نشانہ لگایا جاسکتا ہے۔ SMASH 2000 میں میدان جنگ کے سپاہی کے عمل کے مطابق تبدیلی آتی ہے۔