اسرائیل کے غزہ کی پٹی میں مزعومہ بفر زون

   

غزہ سٹی : ایک طرف اسرائیلی افواج نے غزہ کی پٹی پر زمینی، سمندری اور فضائی بمباری کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے تو دوسری طرف غزہ کی پٹی میں فلسطینی وزارت صحت کے ترجمان اشرف القدرہ نے گزشتہ روز کہا کہ 7 اکتوبر سے جاری اسرائیلی حملوں میں ہلاکتوں کی تعداد 21 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ غزہ کو غیر مسلح کرنے تک جنگ نہیں رکے گی۔ ساتھ ہی اسرائیل غزہ کی پٹی کے ساتھ بفر زون بنانے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔غزہ کا مستقبل اور اس کی موجودہ سرحدوں کی شکل زیر بحث ہے۔ اسرائیل کی جانب سے موجودہ جنگ کے خاتمے کے بعد غزہ پٹی کے لیے ایک نیا بفر زون بنانے کی بات کی جا رہی ہے۔نیتن یاہو نے اطالوی اخبار لا سٹامپا کے ساتھ ایک انٹرویو میں اس بات کی تصدیق کی کہ امن کے دنوں میں غزہ کی پٹی کے ساتھ ساتھ مصر کے ساتھ سرحد پر ایک عارضی سکیورٹی زون کا قیام بھی شامل ہے تاکہ ہتھیاروں کی منتقلی کو روکا جا سکے۔ان کا یہ بیان غزہ کی پٹی کے اندر ایک بفر زون قائم کرنے کے لیے اسرائیلی فوج کی تیاری کے بارے میں رپورٹوں سے مطابقت رکھتا ہے۔ یہ بفر زون ممکنہ طور پر غزہ کے ایک کلو میٹر اندر ہوسکتا ہے۔دوسری جانب مبصرین کا خیال ہے کہ پٹی کا رقبہ اپنے اندر بفر زونز کے قیام کی گنجائش نہیں رکھتا۔ خاص طور پر آبادی کی کثافت اور پٹی کی چوڑائی میں فرق 5 سے 12 کلومیٹر کے درمیان ہونے کی وجہ سے بفرزون کا قیام کافی مشکل اور پیچیدہ ہوگا۔اس کا مطلب یہ ہوگا کہ اسرائیل کے پاس اتنی گہرائی نہیں ہے کہ وہ فلسطینی میزائل یا زمینی حملوں کو روک سکے۔