اسلامک سنٹر کے سنگ بنیاد کا اعلان تو ہوگیا ‘ تاحال کوئی پیشرفت نہیں

   

انتخابات سے عین قبل سنگ بنیاد کے ذریعہ مسلم ووٹرس کو لبھانے کی منصوبہ بندی

حیدرآباد11 اگسٹ(سیاست نیوز) حکومت نے اسلامک سنٹر کی تعمیر کے سنگ بنیاد کا اعلان تو کردیا لیکن اب تک اس سلسلہ میں کوئی پہل نہیں کی گئی ۔ کہا جا رہاہے کہ حکومت سے عین انتخابات سے قبل اسلامک سنٹر کے سنگ بنیاد کا حربہ اختیار کرکے مسلمانوں کو بی آر ایس کا ہمنوا بنانے کے اقدامات کئے جائیں گے جبکہ یہ ایک حقیقت ہے کہ حکومت نے 2018انتخابات سے قبل تلنگانہ میں اسلامک سنٹر کیلئے اراضی کی تخصیص کا اعلان کیا تھا لیکن تاحال کوئی پیشرفت نہیں ہوئی اور نہ حکومت سے کسی بجٹ کی اجرائی عمل میں لائی گئی بلکہ کئی بار توجہ دہانی کے باوجود اس سلسلہ میں ٹال مٹول سے کام لیا گیا لیکن اب جبکہ اسمبلی انتخابات قریب آچکے ہیں اور انتخابات سے قبل اسمبلی اجلاس کے آخری سیشن میں ایک مرتبہ پھر چیف منسٹر نے ’اسلامک سنٹر‘ کا تذکرہ کیا اور کہا کہ حکومت جلد ہی اسلامک سنٹر کے سنگ بنیاد کو یقینی بنائے گی۔ حکومت نے 5برسوں میں مسلمانوں سے کسی وعدہ کو بھی پورا نہیں کیا ۔ اجمیر میں زائرین کیلئے رباط کی تعمیر کا وعدہ بھی شامل ہے ۔ اسمبلی میں قائد مجلس اکبرالدین اویسی نے رباط کے مسئلہ کا تذکرہ کرکے حکومت سے خواہش کی تھی کہ انہیں اور وزیر داخلہ کو اجازت دے تو وہ اجمیر جاکر رباط کا سنگ بنیاد رکھیں گے لیکن چیف منسٹر کے سی آر اپنے جواب میں اس معاملہ کو نظرانداز کرکے کوئی جواب نہیں دیا بلکہ خاموشی اختیار کی جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ بی آر ایس مسلمانوں سے وعدوں کو فراموش کرچکی ہے ۔ بی آر ایس مسلمانوں سے دوری اختیار کرکے فرقہ پرست ووٹر کی تائید حاصل کرنے کو ترجیح دے رہی ہے اسی لئے مسلم ووٹرس سے انہیں کوئی دلچسپی نہیں ہے اور ان کے زیر التواء کام خواہ وہ اسلامک سنٹر کا معاملہ ہویا اجمیر میں رباط کی تعمیر کا معاملہ ہواس پر کسی بھی طرح کی پیشرفت کے حق میں نہیں ہیں۔