اسلام کی توہین کے خلاف ایران نے فرانس کے سفیر کو کیاطلب

,

   

تہران۔ ایران نے منگل کے روز کہاکہ توہین اسلام او رپیغمبر اسلام کیخلاف احتجاج کے طور پر فرانس سفیر کوطلب کیاگیاہے۔ ایک بیان میں وزیر خارجہ نے کہاکہ فرانس انتظامیہ کے ”ناقابل قبول کاروائیوں“ جس کی وجہہ سے ”دنیا بھر کے مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں“ کے خلاف سخت احتجاج کرتے ہوئے فرانس کے سفیر کے ذریعہ سخت احتجاجی پیغام پہنچایاگیاہے۔

ڈپٹی ڈائرکٹر جنرل یوروپی امور کے حوالے سے مذکورہ بیان میں کہاگیاہے کہ”اظہار خیال کی آزادی کے نام پر اسلام فوبیا کو فروغ دینا اور نفرت پھیلنے کے عمل کو سختی سے مسترد کیاجاتا ہے‘ حالانکہ اظہار خیال کی آزادی کے ذریعہ موصلات‘ ہمدردی اور بقائے باہمی کو فروغ دینا چاہئے۔

فرانس کے عہدیداروں شد پسندی کے خلاف کاروائی کے نام پر ”غیر معقول ردعمل“کی وجہہ سے ”منحرف رحجانات“ کو راہ فراہم کرے گا۔

بیان ے بموجب فرانس کے عہدیداروں نے ایران کے عہدیداروں کو یقین دلایاہے کہ وہ فرانس انتظامیہ تک ان کے احتجاجی پیغام کو پہنچائیں گے۔ فرانس کے صدر ایمونیل مائیکرون نے مسلمانوں کو ”علیحدگی پسند“ اور اسلام کو ”دنیابھر میں بحران کی وجہہ بننے والا مذہب“ قراردیکر دنیا بھر کے مسلمانوں میں غم وغصہ کی لہر پیدا کردی ہے۔

چارلی ہیبڈو
اس میں دائیں بازو ذہنیت کی حامل فرانس کی میگزین چارلی ہیبڈو سے اتفاق کیاگیاہے جس نے مخالف اسلام کارٹون شائع کئے تھے‘ جس کی وجہہ سے دنیا بھر کے مسلمانوں میں غم اورغصہ تھا۔ سال 2006میں گستاخانہ کارنوٹس کی اشاعت جیالین پوسٹن کے دانش نیوز پیپر میں ہوئی تھی‘ جس کے بعد دنیا بھر میں احتجاج ہوا تھا۔

ایران میں فرانس کی گستاخی کے خلاف لوگوں میں مخالفت بڑھتی جارہی ہے اور فرانس کے سفیر کی واپس بھیجنے کی مانگ میں بھی اضافہ ہورہا ہے