گورنر کے خطبہ کی گنجائش نہیں، راجہ سنگھ کے خلاف کارروائی پر حکومت کا امتحان
حیدرآباد ۔2 ۔ ستمبر (سیاست نیوز) تلنگانہ اسمبلی اور کونسل کا مانسون سیشن 6 ستمبر سے شروع ہوگا۔ سکریٹری لیجسلیچر وی نرسمہا چاریلو نے اعلامیہ جاری کرکے بتایا کہ مانسون سیشن 6 ستمبر کو 11.30 بجے دن شروع ہوگا ۔ یہ سیشن دراصل بجٹ اجلاس کا تسلسل ہے۔ بجٹ اجلاس 7 تا 15 مارچ منعقد ہوا تھا اور اسپیکر نے اجلاس کو غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کیا تھا ۔ بعد میں بجٹ سیشن کو گورنر سے غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کرنے کا اعلامیہ جاری نہیں کیا گیا جس کے نتیجہ میں مانسون سیشن کو بجٹ سیشن کا تسلسل قرار دیا جارہا ہے ۔ واضح رہے کہ راج بھون و پرگتی بھون میں کشیدگی کے سبب حکومت نے اسمبلی میں گورنر کے خطبہ سے بچنے یہ حکمت عملی اختیار کی ۔ ہر سال کے پہلے سیشن کا آغاز گورنر کے خطبہ سے ہوتا ہے لیکن حکومت نے بجٹ سیشن میں بھی گورنر کے خطبہ کی گنجائش نہیں رکھی۔ اجلاس کے التواء کے بعد سکریٹری لیجسلیچر سے گورنر کو اجلاس کے غیر معینہ مدت التواء کی درخواست کی جاتی ہے جسے Prorogue کہا جاتا ہے۔ اگر اجلاس ایک مرتبہ پروروگ ہوجائے تو پھر حکومت کو گورنر کے خطبہ سے آغاز کرنا پڑے گا ، لہذا بجٹ سیشن کو پروروگ کرنے کی فائل گورنر کو روانہ نہیں کی گئی۔ اس طرح مانسون سیشن بھی گورنر کے خطبہ کے بغیر شروع ہوگا۔ مانسون سیشن کے ایام کار کا تعین پہلے دن مشاورتی کمیٹی اجلاس میں کیا جائیگا ۔ چیف منسٹر کے قریبی ذرائع کے مطابق مانسون سیشن ایک ہفتہ طویل ہوسکتا ہے۔ سیشن میں تلنگانہ سے مرکز کی ناانصافیوں پر مباحث کا امکان ہے۔ چیف منسٹر کے سی آر مختلف شعبہ جات میں مرکز کی ناانصافیوں کو بے نقاب کرنے اسمبلی سے خطاب کرسکتے ہیں۔ توقع ہے کہ بی جے پی سے معطل رکن اسمبلی راجہ سنگھ کے خلاف کارروائی کا مسئلہ بھی زیر بحث آئے گا۔ مجلس نے اسپیکر کو یادداشت حوالے کرکے راجہ سنگھ کی رکنیت برخواست کرنے کی اپیل کی ہے۔ دیکھنا یہ ہے کہ حکومت راجہ سنگھ کے خلاف کارروائی میں کیا موقف اختیار کریگی ۔ ر
