گاندھی بھون سے ریالی کی کوشش ناکام، کئی قائدین گرفتار
حیدرآباد۔9 ۔جولائی (سیاست نیوز) حکومت کی جانب سے اچانک برطرف کئے گئے سینکڑوں اسٹاف نرسس نے آج گاندھی بھون پہنچ کر کانگریس قائدین کو یادداشت پیش کی۔ کانگریس تشہیری کمیٹی کے صدرنشین مدھو یاشکی گوڑ ، یوتھ کانگریس کے صدر بی وینکٹ ، سابق رکن پارلیمنٹ ایس راجیا اور دیگر قائدین نے اسٹاف نرسس کے مسائل کی سماعت کی ۔ انہوں نے اسٹاف نرسس کی بحالی کیلئے جدوجہد کا تیقن دیا۔ احتجاجی اسٹاف نرسس نے گاندھی بھون سے ریالی کی شکل میں ڈائرکٹر میڈیکل ایجوکیشن کے دفتر جانے کی کوشش کی جسے پولیس نے ناکام بنادیا۔ گاندھی بھون کے روبرو بیریکیٹس کے ذریعہ نرسس کو آگے بڑھنے سے روک دیا۔ پولیس کی بھاری جمعیت کے باوجود کانگریس کارکنوں اور نرسس میں بیریکیٹ پھلانگ کر ریالی نکالنے کی کوشش کی ۔ اس موقع پر پولیس اور احتجاجیوں کے درمیان بحث و تکرار ہوئی ۔ پولیس نے احتجاجی نرسس کے نمائندوں کو حراست میں لے لیا اور دیگر احتجاجیوں کو منتشر کردیا گیا۔ نرسس نے الزام عائد کیا کہ حکومت نے دیڑھ سال تک کورونا سے نمٹنے کیلئے ان کی خدمات حاصل کی تھی اور انہیں باقاعدہ بنانے کے بجائے اچانک خدمات سے برطرف کردیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ کورونا وباء کے دوران اسٹاف نرسس نے اپنی جان کی پرواہ کئے بغیر مریضوں کی خدمت کی ہے۔ کانگریس قائد مدھو یاشکی گوڑ نے پولیس کے رویہ پر تنقید کی اور کہا کہ احتجاجی نرسس پر لاٹھی چارج افسوسناک ہے ۔ مہیلا کانگریس کے صدر سنیتا راؤ ، ورکنگ پریسیڈنٹ مہیش کمار گوڑ اور دیگر قائدین کو پولیس نے حراست میں لیا اور پولیس سے دھکم پیل کے دوران کانگریس قائدین زخمی ہوگئے جنہیں ہاسپٹل منتقل کیا گیا ۔ سنیتا راؤ نے کہا کہ احتجاجی خواتین سے نمٹنے کیلئے لیڈیز پولیس کے بجائے مرد پولیس والے متعین کئے گئے تھے ۔ کانگریس نے غیر انسانی طور پر راتوں رات اسٹاف نرسس کی خدمات کی بحالی تک ایجی ٹیشن کا اعلان کیا ہے ۔ مدھو یاشکی نے بتایا کہ 1640 اسٹاف نرسس کی بحالی کیلئے عنقریب احتجاجی لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا ۔
