اسٹوکس نئے قانون سے فائدہ اٹھانے والے پہلے بیٹسمین

   

گراس آئیلیٹ۔11 فروری (سیاست ڈاٹ کام ) ویسٹ انڈیز اور انگلینڈ کے درمیان تیسرے ٹسٹ میچ کے دوران بین اسٹوکس کے ساتھ ایک دلچسپ واقعہ پیش آیا۔ اسٹوکس پر قسمت پوری طرح مہربان تھی ، جو امپائر نے انہیں آوٹ ہونے کے بعد ڈریسنگ روم سے بھی واپس بلالیا جبکہ ان کے ساتھی اور اگلے بیٹسمیبن جان بیرسٹو کریز تک پہنچ چکے تھے۔ گراس آئیلیٹ میں کھیلے جارہے تیسرے ٹسٹ میچ کے دوران یہ واقعہ پیش آیا۔ بین الاقوامی کرکٹ کونسل ( آئی سی سی ) کے ایک بدلے ہوئے قانون نے اسٹوکس کو آوٹ ہونے سے بچالیا۔ ممکنہ طور پر کرکٹ میں ایسا پہلی مرتبہ ہوا ہے جب کوئی آوٹ ہونے کے بعد ڈریسنگ روم تک پہنچ گیا ہو اور دوسرا بیٹسمین میدان پر آگیا ہو اور اس کے بعد ڈریسنگ روم میں گئے کھلاڑی کو بیٹنگ کیلئے واپس بلالیا گیا ہو۔ دراصل انگلینڈ کی اننگز کا 70 واں اوور ویسٹ انڈیز کے الجاری جوزیف ڈال رہے تھے، اس اوور کی آخری گیند پر بین اسٹوکس نے پل شاٹ کھیلا ، لیکن گیند جوزیف کے ہاتھ میں چلی گئی۔ اس طرح سے اسٹوکس مایوس ہوکر ڈریسنگ روم کی طرف چل پڑے۔ انہوں نے اس وقت 88 گیندوں میں 52 رن بنائے تھے۔ آوٹ ہونے پر وہ تیزی سے میدان کے باہر چلے گئے اور ان کے ساتھی کھلاڑی جانی بیرسٹو میدان میں آگئے۔ لیکن اسی دوران تیسرے امپائر نے گیند کا جائزلیا اور نوبال قرار دیدی لیکن اس وقت تو اسٹوکس میدان سے باہر جاچکے تھے ، ایسے میں انہیں فورا واپس بلالیا گیا اور بیرسٹو لوٹ گئے۔ بین اسٹوکس نے اس کا کافی فائدہ اٹھایا اور دن کا کھیل ختم ہونے تک 62 رن بناکر ناٹ آوٹ رہے تھے۔ انہوں نے پانچویں وکٹ کیلئے جوس بٹلر کے ساتھ 124 رن کی شراکت داری کی۔