اسپیکر نے بی آر ایس کی درخواستوں کو مسترد کردیا

   

Ferty9 Clinic

بی ار ایس سے کانگریس میں شامل 5 ارکان اسمبلی کو نا اہل قرار دینے سے متعلق کیس کا اہم فیصلہ

حیدرآباد۔17۔ڈسمبر(سیاست نیوز) اسپیکر اسمبلی گڈم پرساد کمار نے بی آر ایس کے منحرف 5اراکین اسمبلی کیخلاف جاری سماعت میں فیصلہ صادر کرتے ہوئے بھارت راشٹرسمیتی کی جانب سے داخل کی گئی انحراف کی درخواستوں کو مسترد کردیا اورکہا کہ 5اراکین اسمبلی کے بی آر ایس سے انحراف اور کانگریس میں شمولیت کے کوئی ثبوت یا شواہد موجود نہیں ہیں۔ 2023اسمبلی انتخابات میں بی آر ایس کے ٹکٹ پر منتخب ہونے کے بعدچیف منسٹر اے ریونت ریڈی اور دیگر کانگریس قائدین سے ملاقات کرتے ہوئے کانگریس میں شمولیت اختیار کرنے والے اراکین اسمبلی کیخلاف بی آر ایس نے اسپیکر سے رجوع ہوکر انہیں نااہل قرار دینے کی درخواست کی تھی جسے اسپیکر اسمبلی نے مسترد کردیا اور 5 اراکین اسمبلی مسرز اے گاندھی ‘ جی مہی پال ریڈی ‘ ٹی وینکٹ راؤ ‘ ٹی کرشنا موہن ریڈی کے علاوہ پرکاش گوڑ کو بی آر ایس اراکین اسمبلی قرار دیا ہے۔ اسپیکر اسمبلی نے 19 ڈسمبر کو سپریم کورٹ میں ارکان اسمبلی کے انحراف کے سلسلہ میں مقدمہ کی سماعت کے پیش نظر آج 5اراکین اسمبلی کے خلاف داخل کی گئی بی آر ایس کی درخواستوں کو مسترد کردیا ہے اور مزید 3ارکان اسمبلی بی کرشنا موہن ریڈی ‘ پوچارم سرینواس ریڈی اور کے یادیا سے متعلق 18 ڈسمبر کو فیصلہ سنائے جانے کی توقع ہے کیونکہ ان اراکین اسمبلی کیخلاف دائر کی گئی درخواست پر بھی اسپیکر اسمبلی نے سماعت مکمل کرلی ہے جبکہ مزید دو اراکین اسمبلی ڈی ناگیندر اور کڈیم سری ہری نے اسپیکر اسمبلی کی نوٹسوں کا کوئی جواب اب تک نہیں دیا ہے اور کہا جار ہاہے کہ ان اراکین اسمبلی کیخلاف کاروائی کے بجائے یہ کہا جائے گا کہ انہیں دی گئی نوٹسوں پر جواب کا انتظار ہے۔ اسپیکر اسمبلی گڈم پرساد کمار نے جن 5اراکین اسمبلی کے خلاف بی آر ایس کی درخواست کو مسترد کیا ہے ان کے انحراف کے شواہد اور ثبوت نہ ہونے کا ادعا کیا گیا ہے جبکہ دیگر اراکین اسمبلی کانگریس کے پروگرامس میں شرکت کرنے کے علاوہ پارٹی کے کھنڈوا پہنے تصاویر میں نظر آرہے ہیں ۔ سپریم کورٹ میں زیر التواء مقدمہ میں گذشتہ سماعت کے دوران اسپیکر کے فیصلہ سنانے میں اختیار پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہاتھا کہ اگر اسپیکر 19 ڈسمبر سے قبل انحراف کی درخواستوں پر فیصلہ نہیں کرتے ہیںتو ایسی صورت میں سپریم کورٹ اپنا فیصلہ سنائے گا ۔ جس پر توقع کی جار ہی تھی کہ اسپیکر کی جانب سے سماعت کی عاجلانہ تکمیل اور فیصلہ سنانے میں مزید تاخیر نہیں کی جائے گی ۔ 3
بتایا جاتا ہے کہ اسپیکر اسمبلی کے اس فیصلہ کو ماہر قانون سے مشاورت کے بعد عدالت میں چیالنج کرنے کا بھی جائزہ لیا جا رہاہے کیونکہ بی آر ایس نے جو دعویٰ کیا ہے اس کے مطابق مذکورہ اراکین اسمبلی پارٹی سے انحراف کرتے ہوئے برسراقتدار جماعت میں شمولیت اختیار کرچکے ہیں اور ان کیخلاف کاروائی کرتے ہوئے نااہل قرار دیا جانا چاہئے ۔3