اسکولوں کی کشادگی کے بارے میں کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا

   

ہائی کورٹ میں حکومت کی وضاحت، آن لائین کلاسیس پر عنقریب پالیسی کو قطعیت
حیدرآباد: تلنگانہ حکومت نے اسکولوں میں آن لائین کلاسیس کے سلسلہ میں نئی پالیسی کے تعین کیلئے ہائی کورٹ سے وقت مانگا ہے ۔ حکومت نے واضح کیا کہ ملک بھر میں ڈیجیٹل ایجوکیشن کے لئے مرکز نے رہنمایانہ خطوط جاری کئے ہیں۔ حکومت کے اسپیشل کونسل اے سنجیو کمار نے چیف جسٹس راگھویندر سنگھ چوہان اور جسٹس بی وجئے سین ریڈی پر مشتمل ڈیویژن بنچ کو بتایا کہ حکومت مرکز کی پالیسی کا جائزہ لیتے ہوئے ریاست کیلئے پالیسی طئے کرے گی۔ حکومت نے کہا کہ این سی ای آر ٹی کی طرز پر ریاستی حکومت اپنی علحدہ پالیسی طئے کرسکتی ہے۔ حیدرآباد اسکولس پیرینٹس اسوسی ایشن نے مفاد عامہ کی درخواست دائر کرتے ہوئے بعض خانگی اسکولوں کی جانب سے آن لائین کلاسیس کے نام پر فیس کی وصولی کی شکایت کی تھی ۔ سرکاری وکیل نے کہا کہ 31 جولائی تک اسکول اور کالجس بند رہیں گے۔ اسکولوں اور کالجس کی کشادگی پر 31 جولائی کے بعد غور کیا جائے گا۔ سرکاری وکیل نے سرپرستوں کو تیقن دیا کہ محکمہ تعلیم اکیڈیمک کیلینڈر کی تیاری میں مصروف ہیں اور یہ تمام کیلئے سہولت بخش اور قابل قبول رہے گا۔ تمام اسکولوں کو حکومت کے قواعد پر عمل کرنا لازمی رہے گا۔ حکومت نے بتایا کہ کورونا کی صورتحال پر اسکولوں کی کشادگی منحصر رہے گی۔ حکومت کی جانب سے اسپیشل چیف سکریٹری محکمہ تعلیم نے پالیسی کی تیاری پر مبنی رپورٹ پیش کی۔ انہوں نے بتایا کہ کورونا کی صورتحال اور سرپرستوں کی معاشی حالت کی بنیاد پر پالیسی کا مسودہ تیار کیا گیا ہے جو حکومت کی منظوری کا منتظر ہے۔ اسکولوں کی کشادگی کے سلسلہ میں مرکزی وزارت فروغ انسانی وسائل کے احکامات کا انتظار ہے۔