اسیر جمال مصطفیٰ حضرت انس ؄

   

ابوزہیرحافظ سید زبیر ہاشمی نظامی
صحابہ کرام رضوان اﷲ تعالیٰ علیہم اجمعین میں سے ایک مشہور صحابی حضرت انس رضی اﷲ عنہ ہیں جن کے متعلق بے حساب فضائل و کمالات بیان کیئے ہیں مگر یہاں اختصار کے ساتھ لکھا جارہا ہے۔ ملاحظہ ہو:
حضرت سیدنا انس رضی اﷲ عنہ اسیران جمال محمد عربی ﷺکی پہلی صف میں کھڑے نظر آتے ہیں۔ حضرت انس رضی اﷲ عنہ جب آنکھ کھولے تو گھر کی فضا، مہک کو اﷲ سبحانہ وتعالیٰ اور رسول پاک ﷺکے خوبصورت ذکر و اذکار سے معمور پایا، گھر کا ایک ایک فردحضرت محمد مصطفی ﷺکا جاں نثار اور شیدائی تھا۔ محبت رسول ﷺ انہیں ترکہ میں ملی تھی، تقریبا دس سال تک آقائے دوجہاں ﷺکی خدمت پر بھی مامور رہے۔رسول پاک ﷺکے کردار و سیرت سے اتنے متاثر ہوئے کہ ہمیشہ، ہر لحظہ محبت رسول صلی اﷲ علیہ وسلم میں بڑے مسرور اور مگن رہتے۔ جیسا کہ ایک روایت میں آتا ہے کہ ’’حضرت انس رضی اﷲ عنہ ایک مرتبہ حضور اکرم ﷺ کا حلیہ مبارک بیان فرمارہے تھے، حضور نبی محتشم ﷺکی خوبصورتی کا مبارک تذکرہ کرتے ہوئے ارشاد فرمانے لگے:
’’اور میں نے آج تک کسی دیبا اور ریشم کو نہیں چھویا جو رسول اکرم ﷺ کی ہتھیلی مبارک سے زیادہ نرم ہو اور نہ کہیں ایسی خوشبو سونگھی جو حضور ﷺ کے جسم پاک کی خوشبو سے بڑھ کر ہو‘‘۔ {بخاری شریف}{از : اسیران جمال مصطفی}
جب نبی مکرم ﷺ کا وصال {ظاہری اعتبار سے} ہوا تو دیگر صحابہ عظام کی طرح حضرت انس رضی اﷲ عنہ پر بھی قیامت ٹوٹ پڑی۔ حضور اکرم ﷺجیسے مشفق، رحیم اور بہترین ذات کا ایک ایک لحظہ کے لئے آنکھوں سے دور ہوجانا بڑا مشکل سا نظر آتا تھا، حضرت محمد عربی علیہ السلام کی یاد میں آنکھوں سے آنسو رواں دواں رہتے۔ جب کبھی ایسے مغموم وقت کے موقع پر تبرکات و اٰثار مصطفی علیہ السلام کی زیارت کرتے تو قلب کو بڑا سکون میسر ہوجاتا۔ چنانچہ آقائے دوجہاں حضور علیہ التحیۃ والثناء کے ذکر کی محفلیں منعقد کرتے، سجاتے۔ آپ رضی اﷲ عنہ بھی تڑپتے اور دوسروں کو بھی تڑپاتے۔
اسیر جمال مصطفی حضرت انس رضی اﷲ عنہ کو اکثر رؤیا{خواب} میں آقائے دوجہاں حضور علیہ التحیۃ والثناء کی زیارت نصیب ہوتی۔ مثنی بن سعید روایت کرتے ہیں کہ میں نے حضرت انس رضی اﷲ عنہ کو یہ کہتے ہوئے سنا: ’’{ظاہری وصال مصطفی علیہ السلام کے بعد} کوئی ایک رات بھی ایسی نہیں گذری کہ جس میں، میں اپنے حبیب مکرم ﷺ کی زیارت نہ کرتا ہوں۔ یہ کہ کر حضرت انس رضی اﷲ عنہ بے حساب، زار و قطار رونے لگے‘‘۔ {ابن سعد}
مذکورہ تمام باتوں سے یہی بات معلوم ہوتی ہے کہ حضرت انس رضی اﷲ عنہ ایک جلیل القدر صحابی رسول ﷺہیں جن کی ذات مقدسہ عظمت، فضیلت، اہمیت، افادیت اور بے پناہ مقبولیت کے حامل ہیں۔ تمام امت محمدیہ ﷺپر یہ ذمہ داری ہے کہ وہ ایسے صحابہ کرام رضی اﷲ عنہم اجمعین کی مبارک زندگیوں کا مطالعہ کرتے رہیں تاکہ اس سے ہماری زندگیوں میں انقلاب پیدا ہوجائے۔ اور یہ بات یقین سے کہی جاسکتی ہے کہ جو کوئی شخص اﷲ رب العزت اور رسول پاک ﷺسے جتنا لگاؤ و جستجو رکھے گا اتنا ہی کامیابی و سرفرازی کا بڑا بہترین موقع ملے گا۔ اور یہ اُس وقت ممکن ہے جبکہ ہم سب صحابہ کرام کے نقش قدم پر چلتے رہیں۔
اﷲ رب العزت سے دعا ہے کہ ہم تمام کو راہِ ہدایت پر قائم و دائم رہنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین
[email protected]