حیدرآباد :۔ شہر کے ہزاروں بچوں اور نوجوانوں کے لیے جو سمر اسپورٹس کوچنگ کیمپس کے دوبارہ کھلنے کا بے چینی سے انتظار کررہے ہیں ، بری خبر ہے ۔ اس سال ، گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن ( جی ایچ ایم سی ) کی جانب سے فنڈس کی قلت اور کوویڈ 19 وبا کے باعث اس کے سالانہ اسپورٹس کیمپس منعقد نہیں کئے جائیں گے ۔ اس کارپوریشن نے گذشتہ سال بھی کوئی کیمپس منعقد نہیں کئے تھے ۔ عام طور پر 1.50 تا 2 لاکھ اسپورٹس میں دلچسپی رکھنے والے ان کیمپس میں حصہ لیتے ہیں ۔ کارپوریشن کی جانب سے 6 تا 16 عمر کے بچوں اور نوجوانوں کو 2000 مراکز میں 56 مختلف اسپورٹس کی ٹریننگ دی جاتی ہے ۔ کارپوریشن کے 521 پلے گراونڈس ہیں ۔ سات سوئمنگ پولس ، 23 اسپورٹس کامپلیکسیس ، 10 رولر اسکیٹنگ رنکس اور پانچ ٹینس کورٹس ہیں ۔ ہر سال ، یہ کیمپس اپریل کے پہلے ہفتہ سے مئی کے آخری ہفتہ تک چلائے جاتے تھے اور اس کے لیے اسپورٹس ایکوپمنـٹ کی خریدی کے لیے 25 لاکھ روپئے کا بجٹ مختص کیا جاتا ہے ۔ جی ایچ ایم سی کے عہدیداروں نے کہا کہ ان کیمپس کے لیے تیاریاں فروری میں شروع کی جاتی تھیں لیکن چونکہ ریاست میں کوویڈ کی صورتحال میں بہتری نہیں ہورہی ہے ۔ اس لیے ان کے پاس اس سال اس کو منسوخ کرنے کے سواء کوئی دوسرا متبادل نہیں ہے ۔ اس سے نوجوان ایتھلیٹس کو تکلیف ہوگی کیوں کہ یہ کیمپس ان کے لیے ایک تحفہ ہوتے تھے ۔ انٹرنیشنل اسٹارس جیسے پی وی سندھو ( بیاڈ منٹن ) میکش کمار ( ہاکی ) اور کئی ارجن ایوارڈ یافتہ اسٹارس نے پہلے اس میں حصہ لیا تھا ۔ 1968 میں آنجہانی ایل وینکٹ رام ریڈی کی جانب سے شروع کئے گئے یہ سمر کیمپس شہر میں نوجوان لڑکوں اور لڑکیوں کے لیے شدت کے انتظار کا ایونٹ بن گئے ہیں ۔ جن میں سے بعض نے مختلف ٹورنمنٹس میں ریاست اور ملک کی نمائندگی کی بھی کی ہے ۔۔