اس ملک کی اکثریت شدت کو پسند نہیں کرتے بلکہ امن چاہتے ہیں

,

   

اس ملک میں ہمارے برادران وطن کی اکثریت اپنے پڑوسی مسلم بھائیوں کے ساتھ مل کر محبت کے ساتھ اور امن کے ساتھ رہنا چاہتے ہیں بلکہ خود مسلمان بھی یہی چاہتے کیوں کے اسلام خود امن و شانتی کا گہوارا ہے، یہ بات بھی روز روشن کی طرح عیاں ہے کہ کو یی بھی مذہب چاہے ہندو ازم یا سکھ مذہب ہو امن و شانتی سکھاتا ہے ، دہشت گردی کو کسی مذہب سے نہیں جوڑنا چاہیے بلکہ آج کے زمانے میں دہشت گردی خود ایک مذہب بن چکا ہے، کچھ لوگ مذھب کے ٹھکیدار بن کر دہشت گردی کو فروخت دیتے ہیں حالانکہ اس چیزکا مذہب سے دور کا بھی واسطہ نہیں ہوتا۔

Image Courtesy