’اس وقت ملک کا اقتدار آگ لگاکر تماشہ دیکھنے والوں کے ہاتھ میں ہے‘

   

Ferty9 Clinic

موجودہ سیاست نے سماجی تقاضوں کے صدیوں پُرانے کلچر کو ختم کردیا: آر جے ڈی ایم پی منوج کمار جھا کا خطاب

نئی دہلی: آرجے ڈی ممبر پارلیمنٹ پروفیسر منوج کمار جھا نے حکمراں جماعت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے آج کہا کہ آگ لگاکر تماشہ دیکھنے والے لوگوں کے ہاتھوں میں جب اقتدار رہے گا، تب تک نہ ملک ترقی کرسکتا ہے اور نہ ہی ملک میں امن قائم ہوسکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ سیاست نے زمین پر کام کرنے والے پارٹی کارکنوں اور سماجی تقاضوں کے صدیو ں پرانے کلچر کو ختم کرکے پارٹی کا سارا کام پی آر ایجنسیوں کے ہاتھوں میں دیدیا ہے ، جس کی وجہ سے ہمیں آج یہ دن دیکھنے پڑ رہے ہیں۔ مسلم مجلس مشاورت کے زیر اہتمام ’’ وائلینس فری انڈیا‘‘ کے موضوع پر یہاں منعقدہ ایک اجلاس کو خطاب کرتے ہوئے جھا نے کہا کہ پرتشدد واقعات پہلے بھی ہوا کرتے تھے لیکن دونوں میں فرق یہ ہے کہ پہلے فسادی اور شرپسندد ڈرتے تھے ۔ مگر اب فسادیوں کو اس بات یقین ہے کہ پرتشدد واقعات کو انجام دینے والوں کی زبردست حوصلہ افزائی کی جائے گی، پھول مالا پہناکر ان کا خیرقدم کیا جائے گا اور پھر ایسے لوگوں کا اسمبلی اور پارلیمنٹ کے لئے منتخب ہونا یقنی ہوجائے گا۔ یہاں تک کہ ایسے لوگوں کا کبھی کبھی زیر بننا بھی طے ہوجاتا ہے ۔ پروفیسر منوج جھا نے الزام لگایا کہ بعض سیاسی پارٹیوں کے لیڈر آپ کے بچوں کو اسکولوں سے نکال کر انہیں فساد اور دنگا کرنے کی ٹریننگ دیتے ہیں، جبکہ وہی لیڈر اپنے بچوں کو تعلیم دلانے کے لئے لندن اور امریکہ بھیجتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جو بھی شخص فسادات کے خلاف آواز اٹھاتا ہے ، اسے جیل میں ڈال دیاجاتا ہے ۔ اس طرح پورے سماج کو جیل میں تبدیل کردیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جس دن عوام یہ عزم کرلیں گے کہ ہمیں ملک کو بچانا ہے ، لو گ گھروں سے باہر نکل آئیں گے ، تبھی ایک نئے ہندوستان کی شروعات ہوگی۔ منوج جھا نے کہا کہ امن و سکون سے نفرت کرنے والا کوئی راجہ آگ لگانے کئے لئے جب اپنی جیب میں لائٹر اور پٹرول رکھتا ہے ، تو اس کا درباری بھی آگ لگانے کے کام پر نکل پڑتا ہے ۔ اس وقت ملک میں یہی ہو رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف جہاں ہم چندریان 3 کے مشن کو کامیابی سے انجام دے رہے ہیں، وہیں دوسری طرف ہم بھگوان کی تلاش میں مسجدوں کی بنیادیں کھودنے میں مصرف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے موجودہ سیاسی حالات کو دیکھ کر سیاسی پارٹیاں بھی کبھی کبھی خاموش ہوجاتی ہیں۔ آر جے ڈی کے سینئر لیڈر نے منی پور ، مہاراشٹر میں ٹرین کے اندر اجتماعی قتل اور ہریانہ کے نوح اور گروگرام کے فسادات کا بھی ذکر کرتے ہوئے امن پسند عوام سے تشدد کے خلاف آواز اٹھانے ، لڑائی لڑنے اور ملک میں پرامن ماحول قائم کرنے کی پرزور اپیل کی اور اپنے بچوں کو صحیح راہ دکھانے کی تلقین کی۔