اشیائے ضروریہ کیلئے رعایت دینے پولیس کو وزیر داخلہ کی ہدایت

,

   

Ferty9 Clinic

نوجوان گھومنے سے گریز کریں، صحافیوں کے کارڈز قبول کرنے ڈی جی پی کو مشورہ

حیدرآباد۔/24 مارچ، ( سیاست نیوز) وزیر داخلہ محمد محمود علی نے پولیس کو ہدایت دی ہے کہ وہ لاک ڈاؤن کے دوران اشیائے ضروریہ کی خریدی کے لئے نکلنے والے افراد کے ساتھ سختی نہ کریں۔ انہوں نے نوجوانوں کو مشورہ دیا کہ وہ تفریح کے طور پر گھومنے کیلئے ہرگز باہر نہ نکلیں کیونکہ احتیاطی اقدامات کے طور پر گھومنے کی اجازت نہیں۔ ایک گاڑی پر دو افراد کے سواری کرنے کی اجازت نہیں ہے۔ محمود علی نے پولیس کو ہدایت دی کہ وہ خلاف ورزی کرنے والے نوجوانوں کی کونسلنگ کرتے ہوئے انہیں واپس کردیں اور گاڑیاں ضبط کرنے سے گریز کریں۔ ایک ہی دن میں کئی مرتبہ خلاف ورزی کی صورت میں پولیس کارروائی کرسکتی ہے۔ وزیر داخلہ گزشتہ دو دن سے شہر کے مختلف علاقوں کا دورہ کرتے ہوئے لاک ڈاؤن کے دوران عوام کو درپیش مسائل کا جائزہ لے رہے ہیں۔ عوامی وزیر داخلہ عوام کے درمیان پہنچ کر مسائل کی سماعت کررہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ عوام کی بھلائی کے تحت لاک ڈاؤن کا فیصلہ کیا گیا کیونکہ ہجوم کی صورت میں کورونا وائرس کے پھیلنے کا زیادہ اندیشہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ادویات، ترکاری اور اناج کی خریدی کیلئے صرف ایک شخص کو جانے کی اجازت دی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دکانات پر بھی ہجوم سے گریز کرنا چاہیئے۔ محمود علی نے کہا کہ لاک ڈاؤن کی صورت میں عوام کو تکلیف ضرور ہوگی لیکن سماج اور ملک کی بھلائی کیلئے اسے برداشت کرنا ہوگا۔ حکومت کا مقصد وائرس کے پھیلاؤ کو روکنا ہے اور اگر 31 مارچ تک کامیابی سے لاک ڈاؤن پر عمل کیا گیا تو صورتحال پر قابو پایا جاسکتا ہے۔ چیف منسٹر روزانہ صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں اور وائرس کے پھیلاؤ میں کمی کی صورت میں لاک ڈاؤن میں مزید نرمی کا اعلان کیا جاسکتا ہے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ صحافیوں کے ساتھ پولیس کے سخت رویہ کے بارے میں شکایات ملنے پر انہوں نے ڈائرکٹر جنرل پولیس مہیندر ریڈی کو ہدایت دی کہ صحافیوں کے ایکریڈٹیشن اور دیگر شناختی کارڈ قبول کئے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ صحافیوں کو خصوصی پاسیس کی اجرائی کے سلسلہ میں جلد فیصلہ کیا جائے گا۔ وزیر داخلہ نے سڑکوں پر بھیک مانگنے والے افراد کو کسی ایک مقام منتقل کرنے کی تجویز پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ دواخانوں کے پاس رضاکارانہ تنظیموں کو غذا کی سربراہی کی اجازت دی جائے کیونکہ مریضوں کے ساتھ رہنے والے افراد کیلئے دشواریاں ہیں۔ محمود علی روزانہ اعلیٰ عہدیداروں کے ساتھ صورتحال کا جائزہ لے رہے ہیں۔